منشیات کے عادی افراد کو سماج کے لئے کارآمد بنانے کی ضرورت - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-27

منشیات کے عادی افراد کو سماج کے لئے کارآمد بنانے کی ضرورت - صدر جمہوریہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج شراب نوشی اور منشیات کے استعمال میں اضافہ پر تشویش ظاہر کی اور ایک جامع پروگرام تیار کرنے کی وکالت کی جس میں منشیات کے عادی افراد کی شرا ب نوشی اور ڈرگس کی لعنت ترک کرواتے ہوئے انہیں سماج کے لئے فائدہ مند ارکان بنایا جائے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ اس جامع علاج پروگرام کا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ کوئی فرد صرف شراب نوشی اور منشیات ترک نہ کرے بلکہ سماج کے لئے فائدہ مند رکن بنے ۔ ایسے افراد کی نشے کی عادت ترک کرواتے ہوئے انہیں سماج کے لئے فائدہ مند اور باروزگار بنایاجاسکتا ہے ۔ اس طرح معاشرہ کو جرائم سے پاک کیاجاسکتا ہے ،۔ اقوام متحدہ کے عالم یوم انسداد منشیات و غیر اسمگلنگ کے موقع پر شراب نوشی اور منشیات کی عادت چھڑانے میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو قومی ایوارڈس عطا کرتے ہوئے پرنب مکری نے کہا کہ اس لعنت کی عادت کے تئیں نوجوان نسل بے حد کمزور ہے ۔ انہوں نے اس خطرہ سے نمٹنے کئی بڑے اقدامات پر زور دیا ہے ۔، انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال کی لعنت ملک بھر میں اپنے بازو پھیلا رہی ہے اور خطرناک حد تک بڑھتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف منشیات کے استعمال کی برائی بڑھتی جارہی اور تو دوسری طرف ضبط نفس اور ڈسپلن کی پابندی جیسے سماجی اقدار انحطاط پذیر ہوتے جارہے ہیں ۔ جو مشترکہ خاندانی نظام کا جزوے لازم تھے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ شراب نوشی اور منشیات کی عادت سے چھٹکارا پانے میں مدد طلب کرنے کے لئے افراد اور خاندانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ،۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ دستور ساز ’’شراب نوشی اور منشیات کے خطرات سے آگاہ تھے اسی لئے انہوں نے رہنما اصولوں میں کہا ہے کہ ملک کو نشہ آور اشیاء پر امتناع کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ عالمی یوم نشہ بندی کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی نشاندہی ، کونسلنگ اور نشہ کی عادت چھڑانے کمیونٹی خدمات فراہم کرنے کی ہنگامی ضرورت ہے ۔، نشہ کی عادت ترک کروانے کے بعد ان کی دیکھ بھال اور باز آباد کاری بھی کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ نشہ کے عادی افراد کی صلاحیتوں کے فروغ اور ووکیشنل ٹریننگ کی ضرورت ہے تاکہ وہ دوبارہ موثر انداز میں سماج میں جذب ہوسکیں اور اقتصادی طور پر بحال ہوسکیں ۔وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ منشیات کو بآسانی دستیابی کی وجہ سے ملک میں منشیات کے استعمال کی لعنت میں اضافہ ہورہا ہے ۔انہوں نے یہاں سنٹرل بورڈ آف اکسائز اینڈ کسٹمز کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سخت ترین تعزیزی قوانین کے باوجود نارکوٹکس کی بآسانی دستیابی کی وجہ سے یہ مسئلہ برقرار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں منشیات کے کم یا زیادہ عادیا فراد کی تعدا د کروڑوں میں ہے ۔ اقوام متحدہ کے عالم یوم نشہ بندی کے موقع پر منعقدہ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ منشیات کی عادت سے نہ صرف عادی شخص بلکہ سارا سماج متاثر ہوتا ہے لہذا ملک میں اس لعنت کے خلاف بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف قانون ، سماجی برائیوں کو ختم نہیں کرسکتا ۔ سماج کے بڑے حصہ کی جانب سے جب ایسی مہم میں ساتھ دیاجاتا ہے اس وقت ایسی برائیوں کو ختم کیاجاسکتا ہے ۔ جیٹلی نے کہا ہے کہ شائد سرحد پار سے اسمگلنگ ہندوستان میں نارکو ٹکس کی بآسانی دستیابی کی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ باڑھ کے دوسری جانب سے منشیات پھینک دی جاتی ہیں اور کرنسی اس طرف پھینکی جاتی ہے ۔ باڑھ اس میں کوئی رکاوٹ نہیں بنتی۔ اسمگلنگ کے زوروشور سے جاری رہنے کی یہ بھی ایک وجہ ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سرحدی اضلاع میں یہ لعنت بڑے پیمانہ پر پھیلی ہوئی ہے ۔ اسی لئے نظم و ضبط کی برقراری کی ذمہ داروں کو چوکسی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

Need to make drug addicts productive members of society: President Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں