عراق کے منتشر قائدین کو متحد کرنے امریکہ کی نئی سفارتی پہل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-22

عراق کے منتشر قائدین کو متحد کرنے امریکہ کی نئی سفارتی پہل

بغداد
اے ایف پی
امریکہ کے عراق کے منتشر قائدین کو متحد کرنے اور سنی باغیوں کے حملہ کو پسپا کرنے ایک نئی سفارتی پہل کی صورت گری کی ہے ۔ باغیوں کے حملہ کے سبب وزیر اعظم نوری المالکی پر اندرون و بیرون ملک دباؤ بڑحتا جارہا ہے ۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے سینکڑوں فوجی مشیروں کا پیشکش تو کیا ہے لیکن آئی ایس آئیء ایل کی زیر قیادت سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں کی منظوری دینے سے انکار کردیا ہے ۔ اس سبب عراق کے طاقتور شیعہ پڑوسی ایران نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا’’عزم‘‘ نہیں رکھتا۔ یہا ں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ آئی ایس آئی ایل اور دیگر گروپوں بشمول مقتول ڈکٹیٹر صدام حسین کے وفاداروں کے تیز رفتار حملوں کے نتیجہ میں بغدادکے شمال میں کئی بڑے علاقے تہس نہس ہوگئے ہیں۔ اور ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں ۔، ان حالات میں عراق کے وجود ہی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔، عالمی قائدین اور عراق کے شیعہ مذہبی قائدین نے باغیوں کے خطرہ کارد کرنے عراقی قائدین سے متحد رہنے کی اپیل کی ہے ۔ امریکی سیکریٹری آ ف اسٹیٹ جان کیر، عراق میں استحکام لانے کے مقصد سے بہت جلد مشرقی وسطی اور یورپ کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ 2013ء میں امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ کے عہدہ پر فائز ہرنے کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ عراق ہوگا ۔ اس دورہ کا واضح نظام العمل سامنے نہیں آیا ہے ۔ صدر امریکہ نے کل سی این این کو بتایا تھا کہ’’ہم نے عراق کو ایک ہمہ گیر جمہوریت اپنانے کا موقع دیا تاکہ عراقی عوام کے بچوں کو ایک بہتر مستقبل ملے ‘‘۔’’بد قسمتی سے ہم نے جو دیکھا ہے وہ اعتماد شکنی ہے ۔ امریکہ خواہ کتنی بھی(فوجی طاقت) استعمال کرے ، اس ملک(عراق) کو متحد نہیں رکھ سکے گا اور میں نے یہ بات مالکی پر عراق کے دیگر قائدین پر بالکل واضح کردی ہے‘‘۔ دریں اثناء سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون نے بھی جہادیوں پر فوجی حملوں کے خلاف وارننگ دی ہے اور کہا ہے کہ ایسے حملے اپنے رد عمل کو جنم دینے کے موجب ہوں گے اور ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کی جانب کوئی یپشرفت نہیں ہوگی ۔ اسی دوران صدر روس ولادیمیر پوٹین نے نوری المالکی سے فون پر بات کرتے ہوئے انہیں روس کی’’مکمل حمایت‘‘ کا پیشکش کیا ہے ۔ اندرون عراق 4صوبوں کے کئی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکوریٹی فورسس کی لڑائی جاری ہے ۔ یہ صوبے جزوی طور پر عسکریت پسندوں کے کنٹرول میں ہیں۔ کل عراق ۔شام سرحد پر ایک ٹاؤن میں سیکوریٹی فورسس کے34ارکان ہلاک ہوگئے جب کہ صوبہ دیالہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ لڑائی میں30موافق حکومت شیعہ جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ عراق کو سپلائز فوری طور پر بھیجی جارہی ہیں تاکہ تازہ ترین تشدد میں اور جاریہ سال کے اوائل میں گڑ بڑ کے سبب بے گھر زائد از 10لاکھ افراد کی مدد کی جائے ۔ بتایاجاتا ہے کہ گزشتہ ہفتہ موصل پر آئی ایس آئی ایل کے قبضہ کے بعد لگ بھگ5لاکھ افراد وہاں سے چلے گئے ہیں اور مشرقی صوبہ دیالہ و نیز بغداد کے شمال میں صوبہ صلاح الدین میں ہزاروں افراد سڑکوں پر زندگی گزار رہے ہیں۔

Kerry heads to Middle East in new diplomatic initiative

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں