پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے لئے اقدامات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-23

پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے لئے اقدامات

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اس کی پہل کے ساتھ حکومت نے چین اور پاکستان کے بشمول تین ممالک میں ہندوستانی مشنس کے سربراہوں کو کل یہاں ایک روزہ کانکلیو میں شرکت کے لئےء طلب کیا گیا ہے جس کا مقصد ایک مقررہ وقت میں ٹھوس منصوبہ مرتب کرنا ہے۔ وزیر امور خارجہ سشما سوراج اس نوعیت کے پہلے کانکلیو کے تمام اجلاسوں کی صدارت کریں گی۔ جہاں وہ ہر ایک پڑوسی ملک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات میں جاریہ موقف کا جائزہ لیں گی اور پڑوسی ممالک اور حکومتوں کے لئے ترجیحات اور رسائی کو قطعیت دیں گی ۔ یہ اقدام وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں سارک ممالک اور ماریشس کے قائدین کو مدعو کرنے کی تاریخی پ ہل کے بعد عمل میں آرہا ہے۔ معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے کل یہاں ایک روزہ کانکلیو کے لئے پڑوسی ممالک میں مشنس کے تمام ہندوستانی سربراہوں کو طلب کیاجارہا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہ اکہ اس کانکلیو کا مقصد ایک مقرر ہ وقت میں ہر ایک جنوب ایشیائی پڑوسی ملک کے ساتھ ٹھوس منصوبے مرتب کرنا ہے ۔ ماریشس میں ہندوستانی مشن ے سربراہ کو بھی کانکلیو میں شرکت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ یہ کانکلیو ہندوستان کے جنوب ایشیائی پڑوسیوں کے قائدین کے ساتھ وزیر اعظم کے اجلاس کے اندرون ایک ماہ منعقد ہورہا ہے ۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف، افغانستان کے صدر حامد کرزئی ، سری لنکا کے صدر مہندراجہ پکسا ، بھوٹان کے وزیر اعظم شرینگ ٹوبگے ، نیپال کے وزیر اعظم سشیل کوئرالہ اور مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم ، جنوب ایشیائی قائدین میں شامل ہیں، جنہوں نے26مئی کو مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی تھی ۔ بنگلہ دیش کی نمائندگی اسپیکر شیرین چودھری نے کی تھی کیونکہ وزیر اعظم شیخ حسینہ جاپان کے دورہ پر تھیں ۔ مودی نے ہر ایک قائد کے ساتھ باہمی اجلاس منعقد کئے ۔ یہ پہلی بار ہے کہ اسٹیٹ اور سارک ممالک کی حکومت کے سربراہوں کو ایک ہندوستانی وزیر اعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سارک ممالک ، ماریشس کے وزیر اعظم نوین رام غلام نے بھی اس تقریب میں شرکت کی تھی ۔ حکومت ایک واضح اشارہ دے چکی ہے کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا اس کی ترجیح ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے بھوٹان کے وزیر اعظم کا پہلے بیرونی دورہ کے لئے انتخاب کیا تھا جس کے دوران انہوں نے کہاکہ ایک اچھا پڑوسی ہونا ملک کی خوشی کے لئے اہم ہے اور اس کی غیر حاضری میں ایک ملک خوشحالی کے باجود امن میں نہیں رہ سکتا ۔ وزیر خارجہ کے طور پر عہدی سنبھالنے کے بعد سشما سوراج نے کہا تھا کہ وہ دیگر اقدامات کے علاوہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں گی۔ سوراج25جون سے بنگلہ دیش کا سہ روزہ دور کرہی ہیں ۔ جس کے دوران وہ اعلیٰ قیادت کے ساتھ مذاکرات منعقد کریں گی ۔ ہندوستان یہ واضح کرچکا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا خواہاں ہے ، اور پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکے ۔ حال ہی میں مودی نے نواز شریف کو ایک مکتوب لکھا تھا اور کہا تھا کہ وہ تصادم اور تشد د سے پاک ایک ماحول میں باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کے آغاز کے خواہاں ہے ۔ مودی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو امن دوستی اور تعاون کی تشریح قرار دیا تھا جو ہمارے نوجوانوں کے لئے بے شمار مواقع پیدا کرسکتے ہیں ، ہمارے عوام کے لئے ایک زیادہ خوشحال مستقبل کا تحفظ ہوسکتا ہے اور ہمارے علاقہ میں ترقی کو تیز رفتار بنایاجاسکتا ہے ۔ قبل ازیں اس ماہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور سشما سوراج کے ساتھ جامع مذاکرات منعقد کئے تھے جس کے دوران دونوں فریق نے مختلف شعبوں میں ا پنے تعاون کو مزید گہرا بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

India's envoys meet today to boost ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں