علامہ طاہر القادری کی پاکستان میں ڈرامائی واپسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-24

علامہ طاہر القادری کی پاکستان میں ڈرامائی واپسی

اسلام آباد؍ لاہور
پی ٹی آئی
کناڈا کی شہریت رکھنے والے پاکستانی عالم دین ڈاکٹر طاہر القادری زبردست ڈرامائی صورتحال میں آج پاکستان واپس لوٹے جہاں حکام نے ان کے طیارہ کا رخ اسلام آباد سے لاہور کی جانب موڑ دیا ۔ کیونکہ دارالحکومت میں ان کی آمد سے زبردست تشدد کا اندیشہ تھا ۔ پولیس اور ان کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے ۔ ڈاکٹر قادری کو اسلام آباد میں اترنے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر برہم طاہر القادری نے لاہور میں طیارہ سے باہر نکلنے سے انکار کردیا ۔ اطلاعات کے مطابق ااسلام آباد کے قریب بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایرپورٹ پر ڈاکٹر قادری کا طیارہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ پرواز کرتا رہا جس کے بعد اس کا رخ لاہور کی جانب پھیر دیا گیا ۔ ڈاکٹر قادری نے لاہور میں یہ کہتے ہوئے طیارہ سے باہر نکلنے سے انکار کردیا کہ اسے اس کی حقیقی منزل پر جانے کی اجازت دی جائے یا فوج انہیں اپنی حفاظت میں لے لے ۔ تاہم بعد میں وہ امارات کے طیارہ سے اس وقت باہر آئے جب گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے طیارہ میں ان کی بات چیت کامیاب ہوئی ۔ طیارہ میں ہی ایمیگریشن کی کاروائی کی تکمیل کے بعد انہیں ماڈن علاقہ میں ان کی رہائش گاہ بھیجا گیا ۔ چودھری سرور سرکاری کار میں ایرپورٹ سے قادری کو لے گئے ۔ قادری فوج سے بات چیت کا مطالبہ کررہے تھے جسے حکومت نے مسترد کردیا ۔ انہوں نے حکومت کی سیکوریٹی سے انکار کردیا جس پر ان کے حامیوں نے خانگی گارڈس فراہم کئے ۔ قادری کی پاکستانی عوامی تحریک کے بے شمار حامی لاہور میں ایر پورٹ کے باہر جمع ہوگئے ۔ اس دوران جناح ہاسپٹل میں منہاج القرآن کارکنوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےء علامہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں عوامی انقلاب کے ذریعہ گزشتہ دنوں لاہور میں منہاج القرآن سکریٹریٹ پرکریک ڈاؤن کا حکمرانوں سے انتقام لیں گے ۔ پاکستان اور کناڈا کی دوہری شہریت رکھنے والے قادری ، نواز شریف حکومت کے خلاف بغاوت کی قیادت کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان لوٹے ۔، گزشتہ ہفتہ ان کی رہائش گاہ کے باہر کھڑی کی گئی رکاوٹیں ہٹانے پر ان کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپ ہوئی تھی جس میں دو خواتین کے بشمول10افرا د ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوگئے ۔ دارالحکومت میں قادری کے حامیوں کو منتشر کرنے پولیس کو آنسو گیس استعمال کرنا پڑا تھا ۔ تقریباً2ہزار مظاہرین اپنے لیڈڑ کا استقبال کرنے پہونچے تھے جن کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی۔ ڈاکٹر قادری کی اچانک آمد سے یہ قیاس آرائی کی جانے لگی کہ فوج انہیں استعمال کرتے ہوئے شریف حکومت کے خلاف اقدام کرسکتی ہے ۔ قبل ازیں قادری نے یہ کہتے ہوئے طیارہ سے باہر نکلنے سے انکار کردیا ’’جب تک فوجی عہدیدار آکر مجھ سے نہ ملیں اور مجھے اپنی حفاظت میں نہ لے لیں میں باہر نہیں نکلوں گا ۔ مجھے حکومت پر بھروسہ نہیں ہے جو لاہور میں میرے حامیوں کی قاتل ہے ۔ میں حکومت سے بات نہیں کروں گا۔ صرف پاکستانی فوج کی بات سنوں گا۔ اسی دوران لاہور ، اسلام آباد اور روالپنڈی میں قادری کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں شرو ع ہوگئیں جس میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔اسلام آباد میں قادری کے حامیوں کے پتھراؤ میں70پولیس جوان زخمی ہوگئے ۔، ریڈیو پاکستان نے یہ اطلاع دی ۔ وزیر اطلاعات پرویز راشد نے کہا کہ اسلام آباد میں سڑکوں پر قادری کے سینکڑوں حامی جمع ہوگئے تھے جہاں ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا اس وجہ سے امارات کا طیارہ لاہور بھیج دیا گیا ۔ چونکہ انہوں نے کہہ دیا ہے کہ اگر انہیں کوئی نقصان پہونچا تو اس کے لئے حکومت ذمہ دار ہوگی اس لئے ہم ان کی سلامتی چاہتے ہیں۔

Anti-govt Dr Tahirul Qadri returns to Pakistan, sparks violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں