اتر پردیش میں نظم و ضبط کی صورتحال سنگین - مرکز کی مداخلت ممکن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-03

اتر پردیش میں نظم و ضبط کی صورتحال سنگین - مرکز کی مداخلت ممکن

اتر پردیش میں نظم و ضبط کی صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے جہاں خواتین اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں، مرکزی وزیر کلراج مشرا نے آج کہا کہ اگر گورنر یو پی بی ایل جوشی ریاست کی صورتحال پر رپورٹ روانہ کرتے ہیں تو مرکزی حکومت اس معاملہ میں مداخلت کرے گی ۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ مرکز خود اپنی طرف سے مداخلت نہیں کرے گا لیکن اگرگورنر رپورٹ روانہ کرتے ہیں تو مناسب کارروائی پر یقیناًغور کرے گا ۔ مشرا نے یہ بیان بی جے پی اور بہوجن سماج پارٹی کے ان مطالبات کے پیش نظر دیا ہے کہ گذشتہ ہفتہ بدایوں کے ایک موضع میں دو بہنوں کی بربریت آمیز عصمت ریزی اور قتل کے بعد مرکزی حکومت کو مداخلت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ ریاست کی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے قابل نہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت ملزموں کے ساتھ نرم رویہ اختیار کررہی ہے ۔ جب ان سے کہا گیا کہ وہ مرکزی وزیر آبی وسائل اوما بھارتی کے اس بیان پر تبصرہ کریں کہ ریاست کی سماج وادی پارٹی حکومت اندرون ایک سال زوال پذیر ہوجائے گی ، مشرا نے کہا کہ یہ سوال اوما بھارتی سے ہی کیا جانا چاہئے ۔ اسی دوران جھانسی سے موصولہ یو این آئی کے اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے نظم و ضبط کی ابتر صورتحال کے سلسلہ میں اتر پردیش کی سماج وادی پارٹی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت آئی سی یو میں ہے اور اس کی حالت نازک ہے وہ چند دن میں ڈھیر ہوجائے گی ۔جھانسی سے اپنی جیت کے بعد اپنے پارلیمانی حلقہ کا کل شام پہلی مرتبہ دورہ کرتے ہوئے اومابھارتی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حکومت اتر پردیش ریاست میں جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے اور یہ ایک ماہ بھی برقرار نہیں رہ سکتی ۔ اوما نے کہا کہ قبل ازیں میں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اگرمرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوتی ہے تو اکھلیش یادو حکومت چھ ماہ کے اندر گر جائے گی ۔ لیکن اب میں سمجھتی ہوں کہ ریاستی حکومت ایک ماہ سے بھی زیادہ برقرار نہیں رہے گی ۔ عصمت ریزی کے ملزمین کے بارے میں ملائم سنگھ یادو کے قابل بیان اعتراض پر انہیں نشانہ تنقید بناتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ان کے اس بیان سے زانیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ اتر پردیش میں عصمت ریزی کے بڑھتے واقعات کے لئے ملائم سنگھ بھی ایک حد تک ذمہ دار ہیں ۔ پی ٹی آئی کے بموجب اسی دوران چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے آج گورنر بی ایل جوشی سے ملاقات کی اور باور کیاجاتا ہے کہ انہوں نے بدایوں عصمت ریزی و قتل کیس کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے انہیں واقف کرایا ۔ اکھلیش نے گورنر سے راج بھون میں تقریباً نصف گھنٹہ طویل ملاقات کی اور دو بدو بات چیت کی ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ سمجھاجاتا ہے کہ دونوں قائدین نے عصمت ریزی واقعہ سے متعلق واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔ باور کیاجاتا ہے کہ چیف منسٹر نے مہلوکین کے ارکان خاندان کے مطالبے کے مطابق اس کیس کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کرنے اور خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے انہیں واقف کرایا ۔ بدایوں واقعہ کے بعد چیف منسٹر کی یہ گورنر سے پہلی ملاقات تھی۔

Centre to intervene on UP governor's report: Kalraj

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں