مہارشٹرا مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات - بیڑ میں جشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-30

مہارشٹرا مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات - بیڑ میں جشن

حکومت نے مسلمانوں کو 5فیصد تحفظات دیکر اپنا فرض ادا کیا ہے۔۔۔۔ رابطہ وزیرجئے دت شرساگر
مسلمانوں کو تحفظات ملنے پر بیڑ میں جشن مسرت پروگرام کا کامیاب انعقاد
مسلمانوں کو 5فیصد تحفطات دیئے جانے پر حکومت مہاراشٹر سے مسلمانوں کی جانب سے احسان مندی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ،لیکن تحفطات دیکر حکومت نے کوئی احسان نہیں کیا بلکہ یہ ہمارا فرض تھا ،جس کو ہم نے پورا کیا ،دینے والا تو اوپر والا ہے ، اس طرح کا اظہار خیال حکومت مہاراشٹر کے کابینی وزیر برائے تعمیرات عامہ اور بیڑ ضلع کے رابطہ وزیر جئے دت شرساگر نے بیڑ میں منعقدہ جشن مسرت پروگرام کے دوران کیا ۔
مہاراشٹر میں مسلمانوں کوریزرویشن دئے جانے کے ضمن میں بیڑ ضلع ریزرویشن کرتی سمیتی کی جانب سے جشن مسرت ملا کا انعقاد عمل میں آیاجس کی صدارت بیڑ جمیعتہ علماء ہند کے بیڑ ضلع صدر مولانا ذاکر صدیقی نے کی ،افتتاحی کلمات پروفیسر شفیق ہاشمی نے ادا کئے انہوں مسلمانوں کو ملنے والے 5فیصد تحفظات اور اس کا قانونی جواز پیش کیا ، سابقہ ممبر اسمبلی بیڑ سید سلیم جوکہ تحفظات کے حصول کے لئے کافی جدوجہد کی تھی انہوں نے حکومت مہاراشٹر سے مسلمانوں کو پانچ فیصد اور مراٹھا سماج کو 16فیصد تحفظات دینے پر حکومت مہاراشٹر کا شکریہ ادا کیا ،کہاکہ متحدہ محاز حکومت نے اپنے منشور میں اس کا وعدہ عوام سے کیا تھا،مزید انہوں کہا کہ حکومت نے یہ تحفظات ریاستی دستور کی دفعہ 15(4)اور16(4)کے تحت دیئے ہیں جس کی رو سے حکومت کسی بھی سماج کو تعلیمی اور روزگار میں اس کے پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن دے سکتی ہے ،اگر کوئی ان تحفظات کو عدلیہ میں چیلنج بھی کرتا ہے تو حکومت کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں ،مسلمانوں کو اس بارے میں متفکر ہونے کی قطعی ضرور ت نہیں ہے، رابطہ وزیر نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ مسلمانوں کو 5فیصد دیئے جانے والے تحفظات رمضان المبارک میں حکومت مہاراشٹر کی جانب سے دیئے جانے والا تحفہ ہے ،انہوں نے عدلیہ میں ان تحفظات کے خارج ہونے کی بات کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹھوس شواہد کی بنیادپر یہ ریزویشن دیا ہے ، جس کی سفارش ڈاکٹر محمودالرحمن کمیٹی نے کی تھی اس سے مسلمانوں کو تعلیم اور روزگارمیں فائدہ ہوگا اور خصوصاپولیس بھرتی میں مسلم نوجوانوں کو نمائندگی ملے گی ،اس موقع پر سابق نائب صدر بلدیہ سید معین الدین ماسٹر نے وزیر رابطہ سے رمضان المبارک کے مہینہ میں جاری لوڈشیڈنگ کو موخر کرنے اور تاریخی عمارت کارنجہ مینارہ کی تجدید نو کا مطالبہ کیا ،اس پر وزیرموصوف نے جلد ہی اس ضمن میں اقدمات کرنے کا تیقن دیا ،اس جشن مسرت پروگرام کو سابق نائب صدر بلدیہ فاروق پٹیل ، قاضی مخدوم ، مرتضی مومن ، عرفان باغبان نے بھی مخاطب کیا ،اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے قمرعلی خان ، خورشید عالم ، محمد رفیق باغبان ، مومن قمرالدین ، شہزادہ زخان اشفاق انعامدار محمد وکیل احمد ،نے کامیاب کوشش کی ۔اس پروگرام میں ان صحافیوں کا استقبال وزیر رابطہ جئے دت شرساگر کے ہاتھوں عمل میں آیا جنھوں نے ریزرویشن کی لڑائی کے دوران اپنی قلم کے ذریعے اس کاز کو جلا بخشی ان صحافیوں میں روزنامہ تعمیر کے مدیر قاضی مخدوم، روزنامہ الہلال کے مدیر قمر الایمان خان ،روزنامہ اورنگ آباد ٹائمز کے ضلع نمائندہ سراج آرزوؔ ، روزنامہ اعتماد کے جاوید پاشاہ، مراٹھی سٹی زن کے طالب چاؤش، ہفت روزہ کشمکش کے ابوبکر چاؤش و دیگر کا شمار ہے۔

5% reservations to Muslims in Maharashtra, celebration in Beed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں