29/جون لکھنو آئی۔اے۔این۔ایس
اتر پردیش اسمبلی کے جاریہ بجٹ سیشن کے دوران بلا لحاظ پارٹی تمام قانون ساز اپنی تنخواہوں کے اضافہ کے مسئلہ پر پریشان ہیں ۔ بڑھتی قیمتوں اور افراط زر کی شرح میں اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے قانون ساز اپنی تنخواہوں میں اضافہ کروانا چاہتے ہیں ۔ اس مسئلہ پر تام ہی قانون ساز متفق ہیں اور ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے ۔ ایوان میں سینئر لیڈر تنخواہوں میں فوری طور پر اضافہ کے نعرے لگارہے ہیں ۔ حالانکہ403ارکان میں سے271ارکان کروڑ پتی ہیں ۔2012اسمبلی اتنخابات سے قبل داخل کئے گئے حلف ناموں کی بنیاد پر اسوسی یشن کا ڈیمو کریٹک ریفارم نے یہ رپورٹ تیار کی تھی۔ اس طرح ایوان میں67فیصد ارکان کروڑ پتی ہیں ۔ کروڑ پتی ارکان کی زیادہ تعداد کا تعلق بر سر اقتدار سماج وادی پارٹی سے ہے جن کی تعداد140ہیں۔ بی ایس پی کے63،بی جے پی کے32، کانگریس کے18اور راشٹر لوک دل کے7ارکان کروڑ پتی ہیں۔ ان کروڑ پتی ارکان میں نواب کاظم علی (کانگریس) سبھاش(ایس پی) سنجے جیسوال(کانگریس) نورراناّبی ایس پی) اور رملا سنگھ(بی جے پی) قابل ذکر ہیں۔271 Crorepatis but still salary hike 'urgent' for UP MLAs
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں