نکسلائٹس کے ساتھ کسی مذاکرات کا امکان مسترد - راجناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-28

نکسلائٹس کے ساتھ کسی مذاکرات کا امکان مسترد - راجناتھ سنگھ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے آج نکسلائٹس کے ساتھ کسی مذاکرات کے انعقاد کو رد کردیا لیکن کہا کہ ماؤنوازوں کے تشدد سے نمٹنے کے لئے ریاستو ں کے ساتھ قریبی ارتباط میں متوازن رسائی اپنائی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ماؤ نوازوں سے متاثرہ10ریاستوں کے سیول اور پولیس عہدیداروں سے کہا کہ ان کی متعلقہ پولیس فورس کو لیس کرنے اور اس کی جدید کاری کے لئے خاطر خواہ فنڈس فراہم کئے جائیں گے ۔ ان سے کہا کہ انہیں منہ توڑ جواب دیں اگر ماؤ نواز ان کی اتھارٹی کو چیلنج کرنے کی کوشش کریں ۔ اب کسی مذاکرات کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا ۔ ہم ایک متوازن رسائی اپنائیں گے لیکن پولیس فورسس منہ توڑ جواب دیں گی اگر نسلائٹس حملے کریں ۔ مسٹر سنگھ نے چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ، بہار ،اڈیشہ، مغربی بنگال ، مدھیہ پردیش ، اتر پردیش ، مہاراشٹر آندھرا پردیش، اور تلنگانہ کے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے بعد نامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ سی آر پی ایف ، بی ایس ایف جیسے نیم فوجی دستوں اور وزارت داخلہ کے اعلی عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ نئے وزیر داخلہ نے ان کے متعلقہ علاقوں میں ماؤنوازوں کے خطرہ کے تعلق سے ہر ایک ریاست کو بریفنگ دی جب کہ سنگھ نے این ڈی اے حکومت کی ترجیحات کی تشریح کی ۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بعد ازاں کہا کہ ماؤ نوازوں کے ساتھ مذاکرات صرف اس وقت کئے جائیں گے جب باغی تشدد ترک کردیں اور مذاکرات کے لئے آگے آئیں ۔ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ نے تمام ریاستوں سے کہا کہ ماؤ نواز تحریک سے نمٹنے کے لئے ایک یکساں اور ہم آہنگ رسائی اپنائیں ریاستوں نے انہیں اس سلسلہ میں مرکزی حکومت کی کوششوں کو ان کی بھرپور تائید کا تیقن دیا راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وزارت داخلہ آندھرا پردیش کی ایلائٹ مخالف نکسل فورس گرے ہانڈس کے خطوط پر خصوصی فورسس کی تشکیل کے لئے بھر پور فنڈ فراہم کرے گی اور ابتداء میں ایسے اسکواڈس چار ریاستوں چھتیس گڑھ ، اڈیشہ ، جھارکھنڈ اور بہار میں تشکیل دیے جائیں گے۔ تقریباً چار گھنٹے طویل اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی حکومت نسلائٹس سے متاثرہ ریاستوں میں ان کی بہتری اور وقت پر تکمیل کے لئے جاریہ سڑک کی تعمیر کے کاموں کی نگرانی کرے گی ۔ مرکزی حکومت اور ریاستوں نے اجلاس کے دوران متفقہ طور پریہ بھی فیصلہ کیا کہ سیکوریٹی اور ترقیاتی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے نکسلائٹس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے چار رخی رسائی ا پنائی جائے گی اور اراضی کے حصول کا مجاز ہونے اور قبائلیوں اور مقامی باشندوں کو سرکاری پالیسیوں سے استفادہ کا حق جیسی سماجی بھلائی کی اسکیمات کا استحقاق فراہم کرے گی۔ حکومت اس سلسلہ میں عوام میں مینجمنٹ کے تصور کے اچھے استعمال کے منصوبے بھی رکھتی ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ وزارت داخلہ کا خیال ہے کہ خود سپرد ہونے والے نکسل قائدین اور کیڈرس کے لئے ریواڈرس میں اضافہ ہونا چاہئے تاکہ ایسی اسکیموں کو پرکشش اور کار آمد بنایاجاسکے ۔ وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں عسکریت پ سندوں سے مقابلہ کرنے والی گرڈ میں تعینات سپاہیوں کے مساوی ان ریاستوں میں ترغیبات اور الاؤنسس میں اضافہ کا بھی فیصلہ کیا ہے راجناتھ سنگھ نے ریاستوں سے کہا کہ ان کی وزارت وزرات فینانس سے مطالبہ کرے گی کہ آئندہ مالیاتی سال سے سیکوریٹی سے متعلق اخراجات اسکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے فنڈس کو دوگنا کردے۔

Rajnath Singh rules out talks with Maoists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں