ممبئی لوکل ٹرینوں میں دھماکے اے ٹی ایس نے کئے تھے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-03

ممبئی لوکل ٹرینوں میں دھماکے اے ٹی ایس نے کئے تھے

7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے میں آج یہاں دفاعی وکلاء نے وکیل استغاثہ کی بحث کے اختتام کے بعد حتمی بحث کا آغاز کیا اور عدالت کو بتایا کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کے لوکل ٹرینوں میں ہوئے 7 بم دھماکوں کے علاوہ بھی اس معاملے میں اب تک کئی بم دھماکے ہوئے ہیں ، جسے انسداد ہشت گر د دستہ اے ٹی ایس نے انجام دیا ہے۔ ان ملزمین کو قانونی مدد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند ( ارشد مدنی ) کے وکیل عبد الوہاب خان نے خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائے ڈی شندے کو بتایاکہ 11 جولائی کو پہلا بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 180 بے قصور لوگوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا اور دوسرا دھماکہ تب ہوا جب اے ٹی ایس نے ا س معاملےمیں 13 مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت و شواہد کے گرفتا ر کرکے ان پر مقدمہ دائر کیا ۔ ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان نے عدالت کو مزید بتایا کہ تیسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب اس معاملہ کی پیروی کرنے والے دفاعی وکیل شاہد اعظمی کو قتل کر دیا گیا اور یہ پیغام دیا گیا کہ جو بھی وکیل ملزمین کی پیروی کرنے کے لئے آگے آئے گا ، اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا۔
اسی طرح چوتھا دھماکہ اے ٹی ایس نے اس وقت انجام دیا جب اس نے 13 مسلم نوجوانوں پر قانون کا اطلاق کیا اور ملزمین سے پولیس تحویل میں زبردستی اذیتیں دے کر اقبالیہ بیان لیا۔ حتمی بحث کے دوران ایڈوکیٹ عبد الوہاب خان نے عدالت کو مزید بتایا کہ اے ٹی ایس نے پانچواں دھماکہ اس وقت کیا جب اس نے اس معاملے میں گرفتار انڈین مجاہدین نامی دہشت گرد تنظیم کے مبینہ رکن صادق اسرار شیخ کو 7/11 بم دھماکہ معاملے سے ڈسچارج کر دیا، جبکہ صادق اسرار شیخ نے یہ قبول کیا تھا کہ لوکل ٹرینوں میں بم دھماکہ انڈین مجاہدین نامی تنظیم کے ممبران نے کئے تھے۔ دفاعی وکیل نے عدالت کو بتایاکہ ملزمین کی عدالتی تحویل میں انہیں سرکاری گواہ بننے کیلئے اکسایا گیا اور پھر ملزمین کے انکار کے بعد انہیں جیل سپرینٹنڈنٹ سواتی ساٹھے کی مدد سے زدوکوب کیا گیا۔ عبدالوہاب خان نے عدالت کو بتایا کہ اقبالیہ بیان کے نام پر ملزمین کو سخت اذیتیں دی گئیں اور ان کی شکایت کرنے پر ان کے اہل خانہ کو بھی پریشان کرنے کی دھمکی دی گئی تھی ۔ نیز اقبالیہ بیان سے ملزمین انحراف کر چکے ہیں۔ ایڈوکیٹ عبد الوہاب خان کی بحث آج نامکمل رہی ، کل پھر وہ اپنی حتمی بحث کا آغاز کریں گے۔ آج عدالت مین جمعیۃ علماء بند کی جانب سے ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی ، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری، ایڈوکیٹ شاذیہ ، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے ، ایڈوکیٹ فخر الدین اور ایڈوکیٹ افضل نواز و دیگر موجود تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں