آندھرا پردیش - رائے شماری کے منتظر امیدواروں کی بے چینی میں اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-11

آندھرا پردیش - رائے شماری کے منتظر امیدواروں کی بے چینی میں اضافہ

محبوب نگر
ٹائمز آف انڈیا
بلدیات‘ضلع پریشد اور اسمبلی و لوک سبھا انتخابات کی رائے شماری کی تواریخ جوں جوں قریب آتی جارہی ہے امیدواروں کے انتظار کی بی چینی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ گزشتہ2ماہ کے دوران ہوئے انتخابات کے ووٹوں کی گنتی آئندہ ہفتہ ہونے والی ہے ۔ بلدی انتخابات کی رائے شماری12مئی کو ضلع پریشد انتخابات کی13مئی کو اور اس کے بعد اسمبلی و لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی16مئی کو ہونے والی ہے۔ آندھرا پردیش کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ چار بڑے اور اہم انتخابات کی رائے شماری ایک کے بعد ایک ہونے کو ہے ۔ ان انتخابات میں تقریباً60ہزار امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں ۔ قبل ازیں بلدی اور ضلع پریشد انتخابات کی رائے شماری ماہ اپریل کے وسط میں کیا جانا طے پایا تھا لیکن بعض سیاسی پارٹیوں کی جانب سے اس احساس کے اظہار پر کہ ان انتخابات کے نتائج کے اعلان کا عام انتخابات پر اثر پڑے گا ۔ اس کام کو ملتوی رکھا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں بعض سیاسی پارٹیاں عدالت سے رجوع ہوچکی ہیں چونکہ ضلع پریشد انتخابات کے نتائج کا اعلان ریاست کی تقسیم کی تاریخ سے پہلے ہی ہونے والا ہے اور کامیاب امیدواروں کو قبضہ کرلینے کے اقدامات سیاسی پارٹیوں نے شروع کردئیے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کامیاب امیدواروں کو دیگر پارٹیوں کی جانب سے اڑا لیجانے سے بچانے انہیں گوا، بنگلور اوراوٹی کے علاوہ سری سلیم اور بھدا چلم کی ریسارٹس اور ہوٹلوں میں محفوظ کرنے کمرے بھی بک کروائے گئے ہیں ۔ ضلع محبوب نگر کنور منڈل سے تعلق رکھنے والے ایک ایم ایم پی امیدوار نے اعتراف کیا کہ انہیں ایک سینئر سیاستداں نے کامیاب امیدواروں کو گوا میں رکھنے کے انتظامات کرنے کو کہا ہے ۔ کسی بھی منڈل پر پریشد پر قبضہ کے لئے ایک سیاسی پارٹی کو کم از کم9ایم پی ٹی سی ارکان درکار ہوتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بعض سیاسی قائدین نے ایم پی ٹی سی ارکان کی سیاسی وفاداریاں محفوظ رکھنے فی رکن 3لاکھ روپے بھی خرچ کئے ہیں ۔ منڈل پریشد کی صدارت کے ایک خواہش مند رکن نے کہا کہ انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے کثیر رقم خرچ کردی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں