دہلی میں وقف بورڈ کو 123 املاک کی حوالگی کی مخالفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-12

دہلی میں وقف بورڈ کو 123 املاک کی حوالگی کی مخالفت

دہلی ہائی کورٹ نے مرکز کو ایک درخواست پر رد عمل ظاہر کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ جس میں اہم مقامات پر123پلاٹس اور املاک پر سرکاری ایجنسیوں کے حقوق منسوخ کرنے کے حکم کو واپس لیے جانے کی گزارش کی گئی ہے ۔ ان قطعات اراضی اور املا ک کو دہلی وقف بورڈ کو منتقل کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے ۔ ہائیکورٹ نے اس درخواست کا خصوصی نوٹ لیا ہے جس میں مرکزی حکومت پر اقلیتی فرقہ کے ساتھ بیجا رعایت کا الزام عائد کیا گی اہے ۔ ہائی کورٹ نے یونین ہوم سکریٹری ، دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ڈی ڈی اے) اور دہلی وقف بورڈ (ڈی ڈبلیو بی) سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس بی ڈی احمد اور جسٹس سدارتھ مریدل پر مشتمل بینچ نے درخواست کی سماعت کے لئے15مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ لینڈ ڈیولپمنٹ آفس اور ڈی ڈی اے دارالحکومت میں بعض املاک پر اپنے حقوق سے دستبردار ہوجائیں گی اور اب انہیں وقف بورڈ کے حوالے کردیا جائے گا۔ ایڈو کیٹ انیل گروور نے اندر پرستھا وشواہند پریشد کی منجانب درخواست داخل کرتے ہوئے5مارچ کو جاری کردہ سرکایہ اسلامیہ کو منسوخ کرنے کی درخواست کی۔ درخواست میں یہ وضاحت بھی کی گئی کہ جو املاک حاصل کی جاچکی ہیں اور ان پر قبضہ کے بعد حکومت کے حوالہ کردیا گیا ہے ان سے لینڈ ایکویزیشن ایکٹ کیے دفعہ48کے تحت دستبرداری ممکن نہیں۔ درخواست میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ نوٹیفکیشن دہلی وقف بورڈ کو غیر قانونی اور غیر مجاز فائدہ پہنچانے کے تحت جاری کیا گیا ہے اور خصوصی طور پر ایک مذہبی برادری کو فائدہ پہنچانے کا مقصد انتخابات کے پیش نظر سیاسی مفادات کا حصول ہے۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ نوٹیفکیشن کی اجرائی اقلیتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے خیال سے ہوئی ۔ خصوصی طور پر اس کا مقصد مسلم برادری پر یہ واضح کرنا تھا کہ حکومت نے انہیں جولائی میں123قیمتی ا ملاک سے نوازا ہے ۔

Delhi HC asks Centre to respond to plot transfer to Wakf Board

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں