پاکستان کو باہمی تنازعات کے خاتمے کی امید - ہائی کمشنر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

پاکستان کو باہمی تنازعات کے خاتمے کی امید - ہائی کمشنر

پاکستان نے آج کہا کہ وہ ہندوستانی وزیرا عظم کی حیثیت سے نریندر مودی کے دورے کا منتظر ہے ، اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک جلد از جلد مذراکت کے ذریعہ آپسی اختلافات اور تنازعات کو حل کرلیں گے ۔ پاکستانی ہائی کمشنر برائے ہند عبدالباسط نے آج پریس کلب آف انڈیا کے ارکان کو ظہرانہ پر مدعو کیا اور ہندوستان میں بننے والی نئی حکومت کے ساتھ اپنے ملک کے مستقبل کے رویہ کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ باسط نے کہا’’ہم نریندر مودی کی مہمانی کے لئے تیار ہیں، وہ جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں ۔ ہمارے وزیرا عظم نواز شریف نے انہیں پہلے ہی دوسرے کی دعوت دے دی ہے‘‘۔ باسط نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام امن اور خوشحالی چاہتے ہیں ، چنانچہ باہمی اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت نتیجہ خیز مذاکراتی عمل پر یقین رکھتی ہے اور امید ظاہر کی کہ جلد یا بدیر جامع مذاکرات کا احیاء ہوگا۔ انہوں نے کا کہ عالمیانے کی صورتحال نے دونوں ممالک کو کئی مواقع دئیے جو انہوں نے کھودئیے۔ اب وقت باہم مل بیٹھنے کا آگیا ہے ، ایک پڑوسی کی حیثیت سے ہمارے پاس ایک دوسرے سے بات چیت کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ہے اور معمول کے تعلقات باہمی مفاد میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب دونوں جمہوری ممالک پر انحصار کرتا ہے کہ آیا وہ اپنے اختلافات کو دفن کریں گے یا انہیں یوں ہی برقرار رہنے دیں گے ۔ دونوں ممالک اور عوام غلط سمت میں قد م اٹھانے کو برداشت نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نریندر مودی کی قیادت میں بننے والی بی جے پی حکومت کے ساتھ غیر مشروط طور پر تمام امور پر بات چیت کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے ماضی کی تلخیوں کو بھلا دینے کی درخواست کی۔ باسط نے کہا کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں امن کو اولین ترجیح دے رہا ہے اور ہمارا یہ خیال ہے کہ علاقہ میں امن کا قیام دونوں ملکوں اور پورے خطہ کے حق میں ہے ۔ باسط نے کہا کہ امن قائم کرنے کے لئے آپس میں بات چیت ہونی ضروری ہے ۔ مذاکرات کے عمل کے ساتھ کسی طرح کی شرط نہیں ہونی چاہئے ۔ مشروط بات چیت کا رگر ثابت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کی تلخیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے مستقبل پر نگاہ رکھنی چاہئے ہمیں دشمنی سے آزاد تعمیری ماحول میں بات چیت کرنی ہوگی اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم ایک دوسرے سے ثمر آور بات چیت کریں ۔ سویڈین کی ایک کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ اگر آپ نغمہ سرائی کرنا چاہتے ہیں تو کوئی ترانہ مل جائے گا۔ ہمیں بھی اس قول کے مطابق ایک نغمہ لکھنے کا آغاز کردینا چاہئے ۔
اسلام آباد سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب حکومت پاکستان نے نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوستانی حکومت کے ساتھ روابط اور رسم و راہ کی پالسی وضع کرنے کے لئے داخلی تبادلہ خیال شروع کردیا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس مسئلہ پر بات چیت کے لئے وزارت خارجہ میں کل ایک اجلاس منعقد ہوگا۔ فوج ،فضائیہ اور بحریہ کے نمائندے بھی اس میں شریک ہوں گے ۔ ایک عہدیدار نے مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے وضاحت کی وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر امور خاجہ و سیکوریٹی سرتاج عزیز اجلاس کی صدارت کریں گے ۔ نئی دہلی میں مقرر ہائی کمشنر عبدالباسط کو بھی طلب کرلیا گیا ہے تاکہ وہ راست طور پر ہندوستان کی موجودہ صورتحال کی تفصیلات سے اجلاس کو آگاہ کرسکیں اور نازک حالات کی باریکیوں سے اجلاس کو واقف کرائیں تاکہ صحیح پالیسی مرتب کرنے میں آسانی ہو۔عہدیداروں کے مطابق عبدالباسط کل تک اسلام آباد پہنچ جائیں گے ۔ ایکسپریس ٹریبیون نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ عبدالباسط نہایت خاموشی کے ساتھ اس دوران بی جے پی کے ساتھ مسلسل ربط میں ہیں جس کا مقصد لوک سبھاانتخابات میں اکثریت کے ساتھ فتحیات جماعت کو اس بات کا تیقن دے سکیں کہ اسلام آباد نئی دہلی میں قائم ہونے والی نئی حکومت کے ساتھ بامعنی و بار آور روابط کی خواہشمند ہے۔ صورتحال پر گہری نگاہ رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو مطلع کیا گیا کہ اسلام آباد کی موجودہ حکومت معاشی ترقی اور پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس پالیسی کے پیش نظر اسلام آباد انتظامیہ ’بی جے پی حکومت کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کے آغاز اور تسلسل کے ساتھ اس کی برقراری کی توقع رکھتا ہے ۔ جمعہ کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے ساتھ ہی وزیر اعظم نواز شریف نے مودی کے ساتھ ربط قائم کر کے انہیں فون پر مبارکباد دی تھی۔ حکومت، سینئر سفارتکاروں اور ملک کے اہم قاصدین سے بھی ان کے خیالات ، نظریات اور تجربات کی تفصیلات حاصل کرے گی تاکہ ہندوستان کی نئی حکومت کے ساتھ تجارتی ، سیاسی اور دفاعی تعلقات سے متعلق ایک واضح پالیسی وضع کی جاسکے ۔ اس سلسلہ میں سابق معتمد خارجہ اور واشنگٹن میں سفیر جلیل عباس جیلانی جو ہندوستان میں سفیر کی حیثیت سے خدمت انجام دے چکے ہیں ۔ روس میں مقر ر، سفیر ، ظہیر جنجوا ، نیویارک میں مستقل نمائندہ مسعود خان ، جنیوا میں نمائندہ ضمیر اکرم، چین میں مقرر سفیر مسعود خالد تہران میں مقرر سفیر پاکستان نورمحمد جد مانی اور بروسلز میں قائم یوروپی یونین ہیڈ کوارٹر ز میں مقرسفیر نغمہ ہاشمی سے بھی ان کے نظریات معلوم کریں گے ۔

Pakistan ready to welcome Modi: Pak envoy Abdul Basit Khan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں