ایک کروڑ سے زائد غیر مقیم ہندوستانی ووٹ دینے سے محروم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-11

ایک کروڑ سے زائد غیر مقیم ہندوستانی ووٹ دینے سے محروم

غیر مقیم ہندوستانیوں کی امور سے متعلق وزارت( منسٹری آف اوورسیز انڈینس) کے مطابق ایک کروڑ سے زیادہ ہندوستانی شہری بیرون ممالک میں رہتے ہیں ۔ تاہم انہیں انتخابات میں شرکت کرنے اور ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں غیر مقامی ہندوستانیوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت بھی دائر کی گئی ہے لیکن اس پر ابھی حتمی طور پر کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے ۔ لندن میں مقیم ایک ہندوستانی شہری ناگیندر چندم نے اس سال کے شروع میں جنوری ماہ میں اس مسئلے کو لے کر لندن میں تین دن بھوک ہڑتال بھی کی اور مطالبہ کیا کہ غیر مقیم ہندوستانیوں کو سفارت خانہ اور ہائی کمیشن میں ووٹ دینے کا انتظام کیا جانا چاہئے ۔ غیر مقیم ہندوستانیوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے خاندان کے ہمراہ ووٹ ڈالنے کے لئے ہندوستان جائیں تو فی کس50ہزار سے ایک لاکھ روپے محض ہوائی جہاز کے ٹکٹ پر خرچہ آتا ہے جو عام لوگوں کی بس کی بات نہیں ہے ۔2010میں عوامی نمائندگی قانون میں ترمیم کرکے غیر مقیم ہندوستانیوں کو وٹر لسٹ میں نام درج کرانے اور ووٹ ڈالنے کا حق تو دیا گیا ۔ تاہم انہیں ووٹ ڈالنے کے لئے ہندوستان آنا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک تقریباً11ہزار غیر مقیم ہندوستانیوں نے ہی ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں ایبینیٹی بیلٹ کا رواج ہے جہاں ملک سے باہر رہنے والے شہری اپنے سفارتخانوں میں جاکر ووٹ ڈال سکتے ہیں ۔ ان ممالک میں امریکی ، کینیڈا،برطا نیہ،جرمنی کے علاوہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسے ملک شامل ہیں ۔ تھائی لینڈ اورفلپائن میں تو ڈاک کے ذریعہ بھی غیر مقیم شہری اپنے ووٹ کا استعمال کرسکتے ہیں ۔ ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائی قریشی کاکہنا ہے کہ ہندوستان میں اتنے بڑے پیمانے پر ووٹ ڈالے جاتے ہیں ، اور اتنی ساری نشستیں ہیں جن کے لئے بیرونی ممالک سے ووٹ حاصل کرنا ایک مشکل کام ہے ۔ ویسے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچ جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ آن لائن ووٹنگ کے ذریعہ غیر مقیم ہندوستانیوں کوووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ جب تک یہ فوائد پایہ تکمیل تک نہیں پہنچے ، ایک کروڑ سے زیادہ غیرمقیم ہندوستانیوں کو یہ درد تو ہوگا ہی کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک اوراس کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے جو کسی جشن سے کم نہیں ہے ۔

دریں اثناء یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب 16ویں لوک سبھا کیلئے8مرحلوں کے لئے ہوئی ووٹنگ میں اب تک لوک سبھا کی502نشستوں کے لئے50کروڑ سے زیادہ لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرچکے ہیں آئندہ212مئی کو نویں اور آخری مرحلے میں41مزید نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے جانے باقی ہیں ۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری کئے گئے اعدا د و شمار کے مطابق اب تک66ء50کروڑ رائے دہندگان اپنے ووٹ کا استعمال کرچکے ہیں ۔ ووٹنگ میں حصہ لینے والے ووٹر کا اوسط66.27فیصد رہا ہے ۔ جو2009میں ہوئے گزشتہ انتخابات سے8فیصد سے زیادہ ہے اور ابھی مزید41نشستوں میں ووٹنگ ہونی باقی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس کے بعد یہ تعداد70فیصد سے تجاوز کرجائے گی ۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ2014کے پارلیمانی انتخابات کے لئے81کروڑ4لاکھ91ہزار184ووٹر رجسٹرڈ کئے گئے جن میں مردوں کی تعداد42کروڑ66لاکھ51ہزار513تھی یعنی4ء52فیصد سے کچھ زیادہ جب کہ خواتین کی تعداد38کروڑ79لاکھ،11ہزار330یعنی47.6فیصد تھی ۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلاتا ہے لیکن عام طور پر یہاں عام انتخابات میں رائے دہندگان کی تعداد اوسطاً50سے60فیصد کے آس پاس رہتی ہے لیکن پہلی بار یہ اوسط70کی دہائی کے اوسط سے اوپر جارہا ہے ۔ اس میں الیکشن کمیشن کی تشہیر کے علاوہ میڈیا اور سماجی کارکنوں کا بھی بڑا رول رہا ہے۔

NRI Absentee Voting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں