مودی کی کامیابی میں مسلمانوں نے حصہ داری نبھائی - اعظم خان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

مودی کی کامیابی میں مسلمانوں نے حصہ داری نبھائی - اعظم خان

لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی کی کامیابی میں مسلمانوں نے حصہ داری نبھائی ہے اس کا اظہار کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی قائد اعظم خان جو بی جے پی قائد پر شدید نکتہ چینی کرتے آئے ہیں، نے کہا کہ مسلمانوں نے یہ ثابت کردیا کہ وہ ایک سیکولر طبقہ ہے۔ کل شام اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ نریندر مودی کی کامیابی سے یہ واضح ثبوت ملتا ہے کہ ہندوستانی مسلمان سیکولرہیں تاہم ریاستی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں کو جھوٹے وعدوں سے لبھایا گیا۔ انہوں نے چیف منسٹر اکھلیش یادواور سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا دفاع کیا اور الزام عائدکیا کہ یو پی اے کی پالیساں ریاست میں پارٹی کی شکست کے لئے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان ووٹرس کسی کو بھی شکست دینے کا سیاسی ایجنڈہ نہیں رکھتے ۔ وہ جھوٹے وعدوں کی جال میں پھنس گئے اور اس طرح کی سیاسی جماعت کی حمایت کی ۔اعظم خان جنہو ں نے اقلیتی طبقہ سے لوک سبھا انتخابات میں مودی کو شکست دینے کی اپیل کی تھی نے متعد دمرتبہ2002ء کے گودھر افسادات میں ان کے مبینہ رول پر ہدف ملامت بنایا تھا اور ان پر سخت ریمارکس کئے تھے ۔ اعظم خان کو بعد ازاں اشتعال انگیز تقایر کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی مہم میں شرکت سے باز رکھا گیا تھا۔ بی جے پی کے قائد کلراج مشرا کی جانب سے اکھلیش یادو کے استعفیٰ کے مطالبہ پر انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کا مایوس کن مظاہرہ یوپی اے کی غلط پالیسیوں اور معیشت میں بد انتظامی کی وجہ سے ہوا ہے اورچیف منسٹراتر پردیش کو استعفیٰ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ اعظم خان نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے جو شکست کا مزہ چکھاہے وہ یوپی اے حکومت کی لوٹ، افراط زر اورکرپشن کانتیجہ ہے، ایسے میں اکھلیش یادو کو استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ گزشتہ دس سال کے دوران یوپی اے کی خراب حکمرانی کی وجہ سے ملک کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قائدین اس طرح کے مطالبات کررہے ہیں وہ ذہنی طور پر ماؤف ہیں۔ سماج وادی پارٹی نے کہا کہ ہم نے تائید اس وجہ سے کی تھی کہ فرقہ پرست طاقتوں کو حکومت کی باگ ڈورسنبھالنے سے روکا جاسکے ۔

Muslims Proved to Be Secular by Making Modi Win: Azam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں