مابعد انتخابات این ڈی اے حکومت کی تائید خارج از بحث - مایاوتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-10

مابعد انتخابات این ڈی اے حکومت کی تائید خارج از بحث - مایاوتی

لکھنؤ
پی ٹی آئی
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات کے بعد پارٹی کے برسر اقتدار آنے کی صورت میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی کسی بھی قسم کی تائید کو خارج از بحث قرار دیا ۔ اتر پردیش کی سابق چیف منسٹر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی یہ سمجھ چکی ہے کہ وہ حکومت تشکیل نہیں دے سکے گی اور مودی کی کوئی لہر نہیں ہے جیسا کہ میڈیا میں دعویٰ کیاجارہا ہے ۔ مایاوتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی لیڈر نریندرمودی نے اپنے حالیہ انٹر ویو میں دعویٰ کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑے تو وہ اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈر جیہ للیتا،ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی اور بی ایس پی کی قومی صدر کی تائید حاصل کریں گے ۔ میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ بی ایس ‘ این ڈی اے کو کسی قسم کی تائید فراہم نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب انتخابات شروع ہوئے تھے تو مودی یہ دعویٰ کررہے تھے کہ این ڈی اے کو کسی اور جماعت کی تائید کی ضرورت نہیں ۔ کسی بھی پارٹی کو جب تک یہ محسوس نہیں ہوتا کہ وہ جیت نہیں پائے گی وہ کسی اور پارٹی کی تائید حاصل کرنے کے بارے میں بات نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا انٹر ویو اقلیتوں کے ذہن میں الجھن پیدا کرنے کے منصوبہ کے تحت دیا گیا ہے کیوں کہ اقلیتیں ہماری تائید میں ووٹ دے رہی ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی پرگندی تدابیر میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ بی ایس پی کی تحریک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ مایاوتی نے کہا سابق این ڈی اے حکومت کے دور میں انہوں نے میرے خلاف غیر متناسب اثاثے کیس درج کیا تھا تاکہ بی ایس پی کی تحریک کو نقصان پہنچایاجاسکے ۔ اسی طرح ریاست میں جب ہم نے ان کے ساتھ حکومت تشکیل دی تھی تو اس وقت بھی انہوں نے ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی ۔ اتر پردیش کی18سیٹوں پر 12مئی کو لوک سبھا انتخابات کے قطعی مرحلہ میں پولنگ ہوگی جس کے ذریعہ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی ، بی جے پی لیڈر کلر راج مشرا۔ عام آدمی پارٹی کے اروند کجریوال اور سماج وادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ مایاوتی نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ بی جے پی کے اوچھے حربوں کا شکار نہ ہوں جو وہ انتخابات کے آخری مرحلہ کے دوران رائے دہندوں کو راغب کرنے اختیار کررہی ہے۔ انہوں ںے دعویٰ کیا کہ2003میں جب وہ ریاست میں بی جے پی کے ساتھ مخلوط حکومت چلا رہی تھیں تو اس نے بی ایس پی کی تحریک کو غیر مستحکم کرنے ہر ممکن کوشش کی تھی۔’’تاہم اس وقت میں اسے بچانے میں کامیاب رہی تو انہیں( بی جے پی کو) سخت صدمہ پہنچا تھا۔ مایاوتی نے کہا کہ جیہ للیتا ، ممتا بنرجی اور ملائم سنگھ یادو مرکز میں بی جے پی کی تائید کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں لیکن بی ایس پی اس کی قطعی تائید نہیں کرے گی۔

Mayawati rules out support to Modi govt post elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں