یوروپی پارلیمنٹ کے لئے انتخابات کا اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-26

یوروپی پارلیمنٹ کے لئے انتخابات کا اختتام

بروسلز
رائٹر
یورپین یونین کے پارلیمانی انتخابات آج ختم ہوگئے ، ووٹنگ کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ موافق یورپ اعتدال پسند گروپ کو غلبہ حاصل ہوگا۔ حالانکہ بائیں بازو کے لئے حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ جرمنی، فرانس ، اسپین، اٹلی اور پولینڈ یورپی یونین کے ان بڑے ممالک میں شامل ہیں جہاں آج ووٹ ڈالے گئے ۔ ہفتہ کو لٹویا ، مالٹا اور سلواکیہ میں عوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ آج اتوار کو یورپ کے دیگر ممالک کے عوام ان انتخابات میں ووٹ ڈالے گئے ۔ ہالینڈ اور برطانیہ کے بعد ہفتے کے روز لٹویا ، مالٹا اور سلواکیہ میں یورپی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ ہوئی ۔ یہ تینوں ممالک2004میں یورپی یونین کے رکن بنے تھے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یوروزون بحران کے تناظرمیں یورپ میں یورپی یونین مخالف پارٹیوں کو ان انتخابات میں قدرے برتری حاصل ہوسکتی ہے تاہم مشرقی یورپ میں یہ صورتحال یکسر مختلف ہوگی اور اس کی وجہ یوکرائن کا بحران ہے ۔ لٹویا میں عوامی جائزوں کے مطابق یورپی یونین کی حامی جماعتیں عوامی مقبولیت کی حامل رہیں ۔ اس کی وجہ یوکرائن کے بحران اور اس کی مشرقی سرحدوں پر روسی فوجوں کی موجودگی قرار دی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ ان انتخابات میں یورپی یونین کی28رکن ریاستوں کے چار سو ملین افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں ۔ان انتخابات کا آغاز جمعرات کے روز برطانیہ اور ہالینڈسے ہوا تھا ، جس کے24گھنٹے بعد چیک جمہوریہ اور آئر لینڈ میں اس سلسلے میں عوام نے ووٹ ڈالے۔ یورپی یونین کی باقی 21ریاستوں میں اس سلسلے میں پولنگ آج ہورہی ہے ۔ ان انتخابات کے ذریعے یہ طے ہوگا کہ تیزی سے طاقت پکڑتی یورپی پارلیمان میں برتری کن جماعتوں کو حاصل ہوتی ہے اور یورپی کمیشن کا اگلا سربراہ کون ہوگا۔ خبر رساں ادارے ا یف پی کے مطابق ان انتخابات میں بھی گزشتہ انتخابات کی طرح یورپی عوام کی بڑی تعداد نے اب تک اپنے ووٹ کا استعمال کرنے سے اجتناب برتا ہے ۔ سن1979ء کے انتخابات میں62فیصد یورپی باشندوں نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا تھا ، جب کہ2009 میں یہ شرح صرف43فیصد تھی ۔ اس وقت سلوواکیہ میں صرف بیس فیصد افراد نے یورپی انتخابات میں ووٹ ڈالاتھا ۔ چیک جمہوریہ میں بھی عوامی جائزوں نے اسی رجحان کا اظہار کیا ، جہاں2009ء کے انتخابات میں72فیصد ووٹروں نے پولنگ میں حصہ نہیں لیا تھا ۔ تازہ عوامی جائزوں کے مطابق اس ملک میں یہ تعداد اب80فیصد کی ریکارڈ حد تک پہنچ گئی۔ اے ایف پی کے مطابق یوروزون بحڑان کے تناظر میں بروسلز کے سخت اقدامات اور مختلف رکن ریاستوں پر بچتی اقدامات کے لئے دباؤ ان انتخابات میں عوام کی کم شرکت کا باعث بن رہے ہیں ۔ تاہم اے ایف پی کا کہنا ہے کہ مشرقی یوپ میں عوام کے ان انتخابات میں شامل ہونے کی سب سے اہم وجہ روس کے خلاف بروسلز ہاتھ مضبوط کرنا ہوسکتا ہے۔

Elections to the European Parliament conclude today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں