آندھرا پردیش میں حکمراں کانگریس پارٹی کو تلنگانہ میں زبردست کامیابی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-13

آندھرا پردیش میں حکمراں کانگریس پارٹی کو تلنگانہ میں زبردست کامیابی

ریاست میں حکمراں کانگریس پارٹی کو شہری مجالس مقامی کے انتخابات میں جہاں تلنگانہ میں زبردست کامیابی حاصل ہوئی وہیں اسے سیماآندھرا میں شرمناک ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔ سیما آندھرا میں تلگو دیشم پارٹی درخشاں رہی، جہاں اس نے بیشتربلدیات پر قبضہ جمالیا ہے۔ توقع کے برعکس وائی ایس آر کانگریس پارٹی کامظاہرہ زیادہ بہتر نہیں رہا۔ کانگریس پارٹی نے تشکیل تلنگانہ کے اپنے دعویٰ کو صحیح ثابت کرتے ہوئے تلنگانہ میں فقید المثال کامیابی درج کرائی ہے ۔کانگریس پارٹی گزشتہ57برسوں کے دوران 41برسوں تک آندھرا پردیش میں حکمراں رہی ہے ۔ سیما آندھرا میں اس کا تقریباً صفایا ہوچکا ہے ۔ یہ علاقہ ساحلی آندھرا اور رائلسیما پر مشتمل ہے ۔ رائلسیما کے عوام ریاست کی تقسیم کے لئے کانگریس کو قصور وارسمجھتے ہیں۔ وہ اسے ایک ویلن کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ اس نے ریاست کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرتے ہوئے علیحدہ تلنگانہ تشکیل دے دیا، جو2جون کو عالم وجود میں آجائے گا۔ سابق چیف منسٹرچندرابابو نائیڈوکی زیر قیادت تلگودیشم پارٹی نے سیما آندھرامیں زائد از90بلدیات کے منجملہ62بلدیات پر قبضہ کرلیا ہے ۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیر قیادت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے جس نے ریاست کی تقسیم کی نہایت سختی کے ساتھ مخالف کی تھی ، علاقہ میں دوسرے مقام پر رہی ، جہاں اسے تادم تحریر 17بلدیات پر کامیابی ملی ہے ۔ سیما آندھرا میں تلگو دیشم کو وجئے واڑہ کے بشمول5کارپوریشنوں پر کامیابی ملی ہے، جب کہ جگن کے آبائی ضلع کڑپہ کے بشمول وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو2کارپوریشنوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔کانگریس کو جس کا ساحلی آندھرا رائلسیما میں تقریباً صفایا ہوچکا ہے، تلنگانہ کی جملہ53بلدیات میں تادم تحریر زائد از 20بلدیات پر کامیابی حاصل ہوچکی ہے ۔ کانگریس پارٹی نے کے چندر شیکھر راو کی تلنگانہ راشٹراسمیتی کو دوسرے مقام پر دھکیل دیا ہے ، حالانکہ ٹی آر ایس کا یہ دعویٰ تھا کہ اس کی جدو جہد کی بدولت تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے ، تحریک تلنگانہ میں وہ سب سے پیش پیش تھی ، تاہم اسے آخری خبریں ملنے تک8بلدیات پر کامیابی مل چکی ہے۔ ایک زمانہ میں تلنگانہ میں بھی مستحکم اور مضبوط موقف کی حامل تلگو دیشم پارٹی کو علاقہ میں اس مرتبہ حاشیہ پر جانے پر مجبور ہونا پڑا ۔ اسے صرف3بلدیات پر کامیابی ملی ہے ، جب کہ بی جے پی کے حصہ میں2بلدیات آئیں ۔ علاقہ کے کئی شہری مجالس مقامی کے نتائج معلق رہے ، جس کا مطلب کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی ہے ۔ ریاست بھر میں145نگر پنچایتوں اور بلدیات کے علاوہ10کارپوریشنوں کے لئے30مارچ کو رائے دہی ہوئی تھی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب تلنگانہ میں کانگریس کو مجموعی طور پر525نشستیں حاصل ہوئیں ۔ جب کہ ٹی آر ایس کو313بلدی نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ تلگو دیشم ، بی جے پی اتحاد کو162نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا، سیما آندھرا میں تلگو دیشم کو1445نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ وائی ایس آر کانگریس نے852نشستوں پر قبضہ جمالیا۔ تیسری اکثریت آزادامیدواروں کی رہی ، جہاں انہیں120نشستیں ملی ہیں اور کانگریس پارٹی کا مظاہرہ انتہائی ناقص رہا ، جب کہ اسے صرف55نشستوں پر صبر کرنا پڑا ۔ سوائے کڑپہ اور کرنول کے پورے آندھرا میں تلگو دیشم پارٹی کا غلبہ رہا۔

Congress tremendous success in Telangana municipal elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں