1/مئی چنئی یو این آئی / آئی اے این ایس
چینائی سنٹرل اسٹیشن پر آج صبح گوہاٹی ، بنگلور ایکسپریس ٹرین کے پہنچنے کے تھوڑی ہی دیر بعد کم شدت کے دو بم دھماکے ہوئے ۔ ایک24سالہ خاتون ہلاک اور دیگر14افراد زخمیہوگئے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ دھماکے 2ڈبوںS4اورS5میں ہوئے۔ اس سے10ہی منٹ قبل مذکورہ ٹرین بنگلور سے پلیٹ فارم نمبر9پر پہنچی تھی ۔ بعض مسافرین ٹرین سے اتر رہے تھے اور بعض اپنی منزلوں کو جانے کے لئے ٹرین میں سوار ہورہے تھے کہ2ڈبوں سے زبردست آواز آئی اور مسافرین محفوظ مقامات کی طرف دوڑ پڑے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ بم ،کوچS-4کی سیٹ نمبر70کے نیچے اور کوچS-5کی سیٹ نمبر30کے نیچے رکھ دئے گئے تھے ۔ دھماکوں سے کوچS-5کے دونوں انکلوژر کو نقصان پہنچا ۔ پولیس اور ریلوے عہدیداروں نے توثیق کی کہ مہلوک خاتون سواتی کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور سے ہے۔14زخمیوں کو راجیو گاندھی گورنمنٹ ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا ہے جہاں2زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ سدرن ریلوے کے جنرل منیجر راکیش مشرا، فوری مقام واردات پہنچ گئے اور مہلوک خاتون کے خاندان کو ایک لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ۔ شدید زخمیوں کو فی کس25ہزار روپے اور معمولی زخمیوں کو فی کس5ہزار روپے دینے کا بھی اعلان کیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ ٹرین جو آج علی الصبح5:30بجے پہنچنے والی تھی ،زائد از دیڑھ گھنٹہ تاخیر سے صبح7بج کر5منٹ پر پہنچی اور دھماکے 7بج کر15منٹ پر ہوئے ۔ اگر یہ ٹرین بر وقت پہنچتی اور مقررہ وقت پر یہاں سے روانہ ہوگئی ہوتی تو نشانہ ، کوئی اور مقامہوتا ۔ دھماکے کے وقت کے اعتبار سے یہ ٹرین نیلور اور گنٹور سے گزر رہی ہوتی جہاں بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمیٰ نریندر مودی آج انتخابی ریالیوں سے خطاب کرنے والے تھے۔ ٹاملناڈو کے ڈی جی پی کے رامانجم نے مقام واردات کا معائنہ کیا اور بتایا کہ یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ دھماکے میں کس قسم کا آلہ استعمال کیا گیا۔"ہم اس کو معمولی نہیں سمجھ رہے ہیں۔ ہم تما م زاویوں سے تفصیلی تحقیقات کریں گے ۔" دھماکوں کے2گھنٹے بعد ایک مشتبہ شخص کو جو ایک ڈبے کے باتھ روم میں چھپا ہوا تھا ،گرفتار کرلیاگیا ۔ اس سے قبل ریاستی پولیس اور ریلوے پولیس نے سارے پلیٹ فارم کو گھیرے میں لے لیا تھا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ کل ہی ٹاملناڈو کی"کیو" برانچ پولیس نے جو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے واقعات سے نمٹتی ہے ،سر ی لنکا کے ایک ٹامل شخص شاکر حسین(37سالہ) کو پکڑا تھا۔
آئی جی پی ریلویز سیما اگروال نے بتایا کہ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ کون سی دھماکو اشیاء استعمال کی گئی تھیں۔ اسی دوران نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے چینائی سنٹرل اسٹیشن میں ٹرین میں ہوئے دھماکوں کی مذمت کی اور کہا کہ ایسی "بربریت ناک حرکتوں" سے ان دھماکوں کے ذمہ دار افراد کی"مایوسی اور بزدلی" کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ۔ وزیر اعظم نے مہلوک کاتون کے خاندان سے تعزیت اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ ملک کے عوام امن و ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی ایسی کوششوں کے خلاف متحد رہیں گے ۔ چینائی سے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب دھماکوں کی تحقیقات ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کرے گی ۔ ٹاملناڈو کے ڈی جی پی ، کے راما نجم نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ "یہ کوئی بڑا دھماکہ نہیں تھا۔ شبہ ہے کہ چینائی امکانی طور پر خاطیوں کا نشانہ نہیں تھا کیونکہ ٹرین تاخیر سے چل رہی تھی ۔ کوئی اور مقام نشانہ تھا ہوگا"۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو فوری ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ ان دھماکوں کے لئے کون ذمہ دار ہے ۔ ٹرین کو بھاری نقصان نہیں ہوا۔ راما نجم نے نقصان زدہ ڈبوں کے معائنہ کے بعد کہا کہ پولیس اس ٹرین کی تفصیلی تلاشی لے رہی ہے ۔ فارنسک ماہرین ، بم ڈسپوزل اسکواڈ س کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔ اسنیفر ڈاگس کو بھی لالیا یا ہے ۔ سٹی پولیس کمشنر جے کے ترپاٹٰ نے بھی مقام دھماکہ کا دورہ کیا۔
Chennai railway station blasts leave one dead, 14 injured
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں