بی جے پی کی نظریں مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

بی جے پی کی نظریں مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات پر

مغربی بنگال کی سیاست میں عقبی نشست سنبھالنے والی بی جے پی نے حالیہ انتخابات میں بہترین مظاہرہ کرتے موئے بڑے پیمانے پر ریاست میں قدم جمانے کا اشارہ دیا ہے اور وہ ریاست میں سیاسی منظر نامہ کو تبدیل کرنا چاہتی ہے ۔ بی جے پی نے نہ صرف دارجلنگ اور آسن سول کی باوقار نشستیں حاصل کی ہیں اور وہ کولکتہ ساؤتھ کولکتہ نارتھ اورمالدہ ساؤتھ میں دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے ۔ مجموعی طور پر پارٹی نریندر مودی کے حامی جذبات سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے اور ریاست میں زائد از 17فیصد ووٹوں کی حصہ داری حاصل کی ہے۔ یہ بی جے پی کے لئے اب تک کے بہترین اعداد و شمار ہیں۔ 1991ء میں ایودھیا رتھ یاترا کے پس منظرمیں پارٹی کو13فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔2009ء کے لوک سبھاانتخابات میں پارٹی نے صرف6.17فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔پارٹی نے لفٹ فرنٹ کے رائے دہندوں کو اپنے حصہ میں لیتے ہوئے اپنے فیصد کو بڑھایا ہے ۔ پارٹی کے ریاسی اور مرکزی قیادت2006ء کے اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کے ساتھ سخت مقابلہ کرتے ہوئے اپنے موقف کو مستحکم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اگربی جے پی اس طرح کی صورتحال کو برقرار رکھتی ہے تو پارٹی ریاست میں4دہوں قدیم سیاسی منظر نامہ کو تبدیل کرنے کے قابل ہوسکتی ہے ۔ پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے مغربی بنگال میں بی جے پی کے ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ پارٹی کی اعلی قیادت نے مجھے پہلے ہی بتادیا ہے کہ پارٹی کو اسی کارکردگی کی بنیاد پر تیار کرنا چاہئے تاکہ2016ء کے اسمبلی انتخابات میں سخت مقابلہ کیا جاسکے ۔ آئندہ اسمبلی انتخابات ممتا اور بی جے پی کے درمیان ہوں گے۔

Buoyed by two seats, Bengal BJP sets eyes on 2016 assembly polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں