بی جے پی کسی بھی جماعت کی تائید حاصل کرنے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-14

بی جے پی کسی بھی جماعت کی تائید حاصل کرنے تیار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی نے آج کہا ہے کہ پارٹی قومی مفاد میں کسی بھی پارٹی کی تائید کا خیر مقدم کرے گی اگرچہ بیشتر اگزٹ پولس اور خود پارٹی کے اندازوں کے مطابق این ڈی اے کو اکثریت ملنے والی ہے۔ بی جے پی لیڈر امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کو290اور 305حلقوں پر کامیابی ملے گی جن میں اتر پردیش میں50تا55لوک سبھا حلقے شامل ہوں گے ۔ امیت شاہ نے آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا"ہم نے272+سیٹوں کے لئے مقابلہ کیا اور ہم یہ حاصل کررہے ہیں ۔ تاہم کوئی بھی پارٹی جو اگرچہ ایک ہی رکن رکھتی ہو اور ہماری تائید کرنا چاہتی ہے تو ہم قومی مفاد میں اس کا خیر مقدم کریں گے "۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا بی جے پی نے امکانی نئے حلیفوں سے ربط پیدا کیا ہے؟ تو شاہ نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ دیگر جماعتوں سے تائید حاصل کرنے کی بات شاہ نے ایسے وقت کہی ہے جب کہ تقریباً تمام ہی ایگزٹ پولس میں بی جے پی زیر قیاد ت این ڈی اے کو اقتدا دکھایا گیا۔ اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی جیسے سینئر قائدین کے مستقبل کے رول کے بارے میں سوال پر شاہ نے کہا کہ پارٹی پارلیمانی بورڈ اعلیٰ فیصلہ ساز کمیٹی ہے وہ اس بارے میں فیصلہ کرے گا۔ خود ان کے رول کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی فیصلے کی پابندی کریں گے ۔ امیت شاہ نے مغربی اور مشرقی اتر پردیش میں پارٹی کو اہم فائدے ملنے کی امید ظاہر کی اور دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی ریاست میں دوسری بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔اسی دوران راشٹر یہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) نے اپنے تئیں جو سروے کروایا ہے اس کے مطابق وہ بہت زیادہ پرامید نہیں ہے۔ آر ایس ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم نے جو سروے کروایا ہے اس میں بی جے پی کو اپنے بل بوتے پر218نشستوں سے زیادہ ملنے کا امکان نہیں ہے ۔ جب کہ کم سے کم یہ تعداد189ہوسکتی ہے۔ اس سروے کے مطابق ریاست آسام میں پارٹی کو5سے7، بہار میں14سے16، یوپی میں45سے50، گجرات میں 21سے23، راجستھان میں20سے22،مدھیہ پردیش میں22سے24، چھتیس گڑھ میں8سے9،کرناٹک میں10سے12،ہریانہ میں7سے8، جھار کھنڈ میں8سے10، دہلی میں5، تاملناڈومیں ایک سے 3، مغربی بنگال میں1سے3، گوا میں ایک سے 2اور شمال مشرقی ریاستوں میں3سے4نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں ۔ اس سروے میں یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ بی جے پی کے سابق صدر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کی جو آر ایس ایس کے کافی قریبی مانے جاتے ہیں جیت کانپور سے آسان نہیں ہے اور انہیں کڑے مقابلہ کا سامنا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آر ایس ایس کے ذریعہ کرائے گئے سروے کے بعد بی جے پی اور سنگھ پریوار میں بے چینی بڑھ گئی ہے کیونکہ بی جے پی کا یہ ماننا تھا کہ نریندر مودی کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنا کر وہ مرکز میں ایک مرتبہ پھر حکومت بنانے کے لئے درکار اکثریت حاصل کرلے گی۔

BJP 'ready' to take support from any party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں