بوڈو لینڈ میں مرکزی فورسس روانہ کرنے حکومت آسام کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-14

بوڈو لینڈ میں مرکزی فورسس روانہ کرنے حکومت آسام کا مطالبہ

گوہاٹی
پی ٹی آئی
آسام کی حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بوڈو لینڈ کے تشدد سے متاثرہ اضلاع میں سیکوریٹی کی فراہمی کے لئے مرکزی فورسس کی50کمپنیاں فراہم کرنے کی خواہش کی ہے ۔ چیف منسٹر ترون گوگوئی نے آج ایک پریس کانفریس میں کہا کہ ان کی حکومت نے مرکزی وزارت داخلہ سے50کمپنیاں فراہم کرنے کی خواہش کی ہے تاکہ بوڈو لینڈ کے علاقہ میں نظم و ضبط برقرار رکھا جاسکے ۔ ان میں سے30کمپنیاں مرکز فراہم کرے گا ۔ یاد رہے کہ ایک کمپنی میں100سیکوریٹی ارکان ہوتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ10کمپنیاں نتائج کے اعلان کے دن انتخابی ڈیوٹی کی تکمیل کے بعد مغربی بنگال سے ریاست کو پہنچیں گی ۔ انہوں نے بوڈو لینڈ علاقہ میں مستقبل میں سلامتی کے لئے ایک ایکشن پلان بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ گوگوئی نے کہا کہ علاقہ میں صورتحال معمول پر آتے ہی مرکزی فورسس واپس چلی جائیں گی۔ فی الحال اس علاقہ میں عوام کو سلامتی فراہم کرنے ایک میکانزم بنانے کی ضرورت ہے اگرناگزیر ہوتو ریاستی حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے بھرتی مہم چلائے گی ۔ یاد رہے کہ بوڈو لینڈ علاقہ میں بکساکوکرا جھار اضلاع میں یکم مئی کو قبائلی مسلح انتہا پسندوں کے حملہ میں 46افراد ہلاک ہوگئے۔ بکسا ضلع کے نرسنگ باری، کھدراباری، نارائن گڑی میں30افراد ہلاک ہوئے جب کہ کوکرا جھار میں7افراد کی جانیں ضائع ہوئیں ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ دو افراد ہنو لاپتہ ہیں جن کے زندہ بچ جانے کی امید موہوم ہوگئی ہے ۔ لیکن جب تک ان کی نعشیں نہ ملے انہیں مردہ قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ریلیف کیمپ میں گزشتہ چند دنوں میں متاثرین کی تعداد498سے گھٹ کر310ہوگئی ہے ۔ صورتحال بتدریج معمول پر لوٹ رہی ہے ۔ بوڈو انتہا پسندوں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجہ میں بے گھر ہونے والے افراد کا الزام ہے کہ کانگریس کی حلیف جماعت بوڈو لینڈ پیپلز فرنٹ (بی پی ایف) کے اشرار اس حملہ کے لئے ذمہ دار ہیں چونکہ مسلمانوں نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے امیدوار کوووٹ نہیں دیا اس لئے ان سے انتقام لیا گیا۔ بی پی ایف نے الزامات کی تردید کی ہے جب کہ گوگوئی نے قبل ازیں وعدہ کیا کہ اگر الزامات سچ ثابت ہوئے تو ا ن کی حکومت بی پی ایف سے تعلقات توڑ لے گی۔

Assam wants central forces in violence-hit Bodoland

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں