شام میں 1.62 لاکھ زندگیاں خانہ جنگی کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

شام میں 1.62 لاکھ زندگیاں خانہ جنگی کی نذر

شام میں3سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران کم از کم ایک لاکھ 62ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ برطانیہ میں قائم حقوق انسانی تنظیم سیرین آبزروویٹری نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اس سے بھی زیادہ وفادار فوجیوں نے ہزاروں باغیوں کو گرفتار تو کیا تاہم وہ اب کہاں اورکس حال میں ہیں اس کاکچھ پتہ نہیں چلتا۔ آبزرویٹری نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کی جانب سے لڑنے والے بڑی تعداد میں ہلاک ہوئے ہیں‘تاہم54ہزار بے قصور شہریوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار گیا۔ بشارالاسد افواج کے کم از کم62.800فوجی لڑائی میں کام آئے جن میں لبنانی حزب الہ جنگجو اور دیگر غیر ملکی بندوق بردار شامل ہیں جو بشار الاسد افواج کے شانہ بشانہ لڑتے رہے۔ باغیوں کی صفوں میں شامل42.700جنگجو ہلاک ہوئے جن میں القاعدہ سے وابستہ نصرت فرنٹ اسلامی ، بریگیڈ اور اسد افواج سے منحرف ہونے والے فوجی بھی شامل ہیں۔ آبزرویٹری رپورٹ کے مطابق مہلوکین میں3ہزار افراد ایسے بھی شامل ہیں جن کی شناخت نہ ہوسکی۔ مجموعی طور پر2لاکھ30افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم کوئی بھی گروپ واضح طور پر یہ بتانے کے موقف میں نہیں کہ اسے کتنا جانی نقصان اٹھانا پڑا ۔ جنیوا میں3ماہ قبل خانہ جنگی بندکرانے اور مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے بین الاقوامی ثالث الاخضر براہیمی نے کوشش تو کی تاہم کامیاب نہ ہوسکے ۔ ماہ رواں کے اختتام تک وہ دستبردار ہوجائیں گے۔ بشار الاسد رفتہ رفتہ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرتے رہے اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں بھی دوبارہ فتح کا پرچم بلند کرتے رہے ۔3جون کو صدارتی انتخابات مقرر ہیں اور وہ نہ صرف اس میں حصہ لیں گے بلکہ شاید کامیاب ہوجائیں گے ان کے حریف ان کی اس حرکت کو لغو اور بے معنی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت بھی کررہے ہیں ۔ آبزرویٹری نے بتایا کہ ان تمام اعداد و شمار میں ان لوگوں کو شامل نہیں کیا جنہیں بشار الاسد نے گرفتار کررکھا ہے۔ ان کی تعداد18000ہے۔ اس کے وفادار اور دیگر 8ہزار فوجی بھی لاپتہ ہیں جب کہ سینکڑوں کا اغوابھی ہوا۔

More than 1.62 lakh people killed in Syrian war, Britain based monitoring group The Syrian Observatory

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں