31/مارچ حیدرآباد یو۔این۔آئی
مسلسل تاخیر کے بعد تلگودیشم پارٹی اور بی جے پی میں بالآخرآنے والے عام انتخابات کیلئے نشستوں کی تقسیم کا مسئلہ تقریباً حل ہونے کے قریب ہوگیا ہے۔ پارٹی ذرائع نے آج بتایا کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی کے ساتھ گذشتہ دنوں دہلی میں ہوئی بات چیت کے دوران بی جے پی اور تلگودیشم میں انتخابی مفاہمت تقریباً قطعیت پاچکی ہے۔ بی جیپی ریاست تلنگانہ کے صدر جی کشن ریڈی، بی جے پی کے ریاستی قائد بنڈارو دتاتریہ اور تلگودیشم کی سہ رکنی کمیٹی دونوں پارٹیوں میں نشستوں کی تقسیم کے امور پر مسلسل تبادلہ خیال کررہی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ تلگودیشم پارٹی علاقہ تلنگانہ کے 45حلقہ جات اسمبلی اور8لوک سبھا نشستوں کیلئے متفق ہوگئی ہے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی 48 اسمبلی اور 9 لوک سبھا نشستوں کا مطالبہ کررہی ہے۔ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر دونوں پارٹیوں کے مابین گذشتہ چند ہفتوں کے دوران بات چیت کا سلسلہ جاری تھا تاہم ایک مرحلہ پر بات چیت معطل ہوکر رہ گئی تھی۔ چنانچہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہاں تک اعلان کردیاتھا کہ وہ علاقہ تلنگانہ میں تمام 119 اسمبلی اور 17پارلیمانی نشستوں کیلئے تنہا مقابلہ کرنے تیار ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سیما آندھرا میں دونوں پارٹیاں اندرون ایک یا دو دن میں نشستوں کی تقسیم کے معاہدہ کو قطعیت دے گی کیونکہ اس علاقہ میں کوئی بڑا مسئلہ حائل نہیں ہے۔Elections 2014: Telugu Desam Party seals deal with BJP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں