انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا ووٹ حکومت سازی کے لیے توازن کی حیثیت رکھتا ہے یعنی مسلمانوں کا جس پارٹی کی طرف اجتماعی شکل میں جھکاؤ ہو جائے گا اس پارٹی کی ہی حکومت بنے گی اور فرہق پرست طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے میں مسلمانوں کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا اور انہیں روکنے کے لیے مسلمان اور انصاف پسند عوام کو سینہ سپر ہو جانا چاہیے کیونکہ فرقہ پرستوں سے اس ملک کو ماضی میں نقصان پہنچا ہے اور مستقبل میں بھی پہنچنے کی امید ہے اس لیے ان پر لگام کسنا وقت کی ضرورت ہے۔
انتخابی جلسے سے کل ہند کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے سربراہ ایڈوکیٹ سید خورشید احمد نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کا جھوٹا راگ الاپنے والی بھگوا پارٹی کی جہاں ریاستی حکومتیں ہیں ان ریاستوں میں بھی اقلیتوں کی فلاح کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے تشکیل کیے گئے نکاتی پروگرام کو نافذ کرنے سے انکار کر دیا گیا۔
RSS trying to impose their secret agenda - Arif Naseem Khan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں