رائٹر
امریکی صدر بارک اوباما کی قومی سلامتی ایجنسی ( این ایس اے ) نے فون کی نگرانی پروگرام میں مکمل تبدیلی لانے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت قانون میں ترمیم کرکے لوگوں کی گفتگو کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہے ۔ امریکی حکام نے بتایا کہ اس منصوبہ کے تحت موبائل سرویس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو اس بات کا پابند کیا جا سکتا ہے کہ وہ موبائل فون پر ہوئی بات چیت کا ڈاٹا محفوظ رکھیں ۔ اب تک امریکی قانون میں کسی کمپنی کو خریداروں کی گفتگو یا ان کی گفتگو کا ڈاٹا رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا قانون نافذ کرنے میں سب سے بڑی دقت یہ ہے کہ امریکہ کی ایک بڑی آبادی طے شدہ قیمت پر مہیا غیر محدود فون سرویس کا استعمال کرتی ہے ۔ ان تمام لمبی گفتگو کا ریکارڈ رکھنا تکنیکی اعتبار سے انتہائی دشوار ہے ۔ امریکی مواصلاتی کمیشن کے ضابطوں کے مطابق فی الوقت مواصلاتی کمپنیوں کو طویل فاصلے اور ٹیکس والے فون کے 18 ماہ کا ڈاٹا رکھنا پڑتاہے۔ لیکن اس میں عام اور غیر محدود فون کا ڈاٹا نہیں رکھنا پڑتا۔ امریکی حکام کے مطابق اگر یہ نیا نظام نافذ ہوتا ہے تو کمپنیوں کو ڈاٹا رکھنے کے لئے اپنے نظام میں تبدیلی لانی ہوگی اور انہیں طے شدہ قیمت ( فلیٹ ریٹ ) والے فون کو ریکارڈ کرنے کا انتظام بھی کرنا ہوگا، اگر اس نظام کو نافذ کرنا پڑا تو پہلے اس پر وہائٹ ہاؤس، کانگریس اور ٹیلی مواصلات کے عہدیداروں کے درمیان صلاح و مشورہ کی ضرورت پڑےگی ۔ ڈاٹا جمع کرنے کی پالیسی سے وابستہ ایک اہم رکن کا خیال ہےکہ یہ بہت ہی پیچیدہ عمل ہے ۔ اوبامہ انتظامیہ کی اس تجویز کو پوری تفصیلات ابھی فراہم نہیں کی گئی ہیں ۔ عوام کے درمیان اس تجویز کے آجانے کے بعد اس پر بحث ہوگی۔
Obama's NSA overhaul may require phone carriers to store more data
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں