مودی کی شکست ہمارا مقصد - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-03

مودی کی شکست ہمارا مقصد - کجریوال

نئی دہلی۔
(آئی اے این ایس)
عام آدمی پارٹی( اے اے پی) لیڈر اروند کجریوال نے آج حلقہ لوک سبھا وارانسی سے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی کوشکست دینے کا عزم اور ان قیاس آرائیوں کی تردید کردی کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ مشرقی دہلی میں اے اے پی امیدوار راج موہن گاندھی کی تائید میں کسی تیاری کے بغیر منعقدہ جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی اور کانگریس دونوں پر زبردست تنقیدیں کیں۔ انہوں نے ایک کھلی کار میں کھڑے ہوکر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "اگر میرا مقصد پارلیمنٹ میں داخل ہونا ہوتا تو میں کسی محفوظ حلقہ سے لوک سبھا انتخابات لڑتا۔ میں تو مودی کو شکست دینا چاہتا ہوں اس لئے وارانسی سے انتخاب لڑرہا ہوں۔ (نائب صدر کانگریس) راہول گاندھی کو بھی شکست دینا اہم ہے اس لئے حلقہ اسمبلی سے (اے اے پی) کمار وشواس مقابلہ کررہے ہیں"۔ مودی اور راہول دونوں کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔ یہ دونوں ان دو جماعتوں کی قیادت کرتے ہیں جو رشوت ستانی پر یقین رکھتی ہیں"۔ کجریوال نے کہاکہ بی جے پی نے داغدارسابق چیف منسٹر بی ایس یدیورپا کو کرناٹک سے میدان میں اتارا ہے جبکہ اے اے پی نے مہاتما گاندھی کے پوتے راج موہن گاندھی کو مشرقی دہلی سے امیدوار بنایا ہے۔ "بی جے پی اور اے اے پیا میں تو فرق ہے"۔ دہلی میں آج متواتر دوسرے دن بھی اے اے پی امیدواروں کیلئے کجریوال نے مہم چلائی۔ انہوں نے بی جے پی میں اپنی شمولیت سے متعلق بعض میڈیا اطلاعات کی تردید کی اور کہاکہ "میں نے ہرگز ایسا نہیں کہا۔ یں ان پارٹیوں میں سے کسی بھی پارٹی میں ہرگز شامل نہیں ہوں گا"۔ کجریوال کا قافلہ جس وقت مشرقی دہلی کے گنجان آبادی والے علاقوں سے گذر رہا تھا، لگ بھگ 800حامی ان کے ساتھ تھے۔ بعض پیدل تھے اور بعض موٹر سیکلوں پر سوار تھے۔ جہاں کہیں کجریوال نے مختصر تقریر کیلئے توقف کیا، سینکڑوں لوگ انہیں سننے جمع ہوگئے۔ کجریوال نے گجرات میں اور بھیوانی (ہریانہ میں) ان پر حملوں کویاد دلایا اور یہ بھی کہاکہ وارانسی میں ان پر کس طرح انڈے پھینکے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ "وہ بی جے پی اور کانگریس ہیں جوان واقعات کیلئے ذمہ دار ہیں۔ وہ مجھے کچل دینا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کے آگے ہرگز نہیں جھکیں گے۔ ہم آخری سانس تک رشوت ستانی کے خلاف لڑیں گے"۔ آج دن میں تقریباً 12افراد نے گیتا کالونی کے مقام پر کجریوال کو سیاہ جھنڈیاں دکھائیں اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔

دریں اثناء گونڈا؍رامپور سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب لوک سبھا انتخابات سے قبل حریف قائدین کے درمیان الفاظ کی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔ سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان نے نریندر مودی کو کتے کے پلے کا بڑا بھائی قراردیا ہے جب کہ کانگریس کے بینی پرساد ورما نے وزارت عظمی کیلئے بی جے پی کے امیدوار آر ایس ایس کا سب سے بڑا غنڈہ قرار دیا۔ اعظم خان نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے رامپور میں ایک ریالی انتخابی ریالی سے خطاب میں کہاکہ ہمیں تمہاری ہمدردی نہیں چاہئے بڑے بھائی۔ کتنے کے بچہ کا بڑا بھائی نریندر جی! سدولانگر ٹاون شپ میں کل شب ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ورما نے کہاکہ مودی آر ایس ایس کا سب سے بڑا غنڈہ ہے جیسا کہ ان کی جانب سے انتخابات میں استعمال کی جانے والی زبان کو عام طورپر جمہوریت میں استعمال نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہاکہ مہاتما گاندھی نے سیکولرزام کیلئے اپنی جان قربان کردی اور آر ایس ایس نے ان کو قتل کرنے کا کام کیا۔ ورما نے کہا "مودی، راج ناتھ سنگھ کی مرضی کے بغیر وزارت عظمی کے امیدوار نہیں بن سکتے تھے جس سے ثابت ہوگیا کہ راج ناتھ سنگھ پارٹی کا صدر نہیں بلکہ مودی کا غلام ہے"۔ ورما کے ریمارک پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق صدر نتن گڈکری نے کہاکہ اس طرح کے بیانات کانگریس کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ پارٹی کے نائب صدر مختار عباس نقوی نے کہاکہ کئی کانگریس قائدین بشمول سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور سلمان خورشید نے ایسی زبان کا استعمال کیا ہے جو مناسب نہیں ہے۔ یہ لوگ تمام حدود کو عبور کر بیٹھے ہیں۔ ایک کانگریس لیڈر نیحال ہی میں مودی کے ٹکڑے ٹکڑے کردینے کی دھمکی دی۔ اس طرح کے بیانات سے صرف انتخابات کے دوران پرامن ماحول پراگندہ ہوگا۔ اپنی تقریر کے دوران ورما نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کیلئے خطرہ ہیں اور ہر کسی کو ووٹ دینے سے قبل اس بارے میں سوچنا چاہئے۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ گودھرا فسادات کے بعد اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی حکومت گجرات کو برطرف کرنے گئے تھے لیکن اڈونی نے مودی کو بچالیا، لیکن بعد میں سینئر بی جے پی لیڈر اڈوانی کو خود اپنے لئے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے میں مشکل ہوئی ہے۔

I want to defeat Modi: Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں