(پی ٹی آئی)
اروند کجریوال کو شمال مغربی دہلی کے سلطان پوری علاقہ میں روڈ شو کے دوران ایک شخص نے تھپڑ رسید کردیا۔ گذشتہ چار دن میں آپ لیڈر پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ کجریوال نے اس کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔ آٹو رکشا ڈرائیور لالی نے روڈ شو کے دوران کجریوال کو کو پہلے پھولوں کا ہار پہنایا اس کے بعد تھپڑ رسید کردیا۔ آپ کے حامیوں نے حملہ آور کو فوراً گھسیٹ لیا۔ آپ لیڈر منیش سسوڈیا نے کہاکہ کجریوال کی آنکھ حملہ میں زخمی ہوگئی۔ ان کی عینک زمین پر گرپڑی۔ 38سالہ حملہ آور امان وہار کا ساکن بنایا گیا جس نے الزام لگایا کہ کجریوال نے آٹو ڈرائیورس سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی بعد میں اسے پولیس کے حوالہ کردیاگیا۔ کجریوال نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں نہیں جانتا کہ بعض لوگ کیوں تشدد پر اترآئے ہیں۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پر حملہ کرنے سے ہم خاموش ہوجائیں گے تو یہ آپ کی غلطی ہے۔ ہم آخری سانس تک یہ لڑائی لڑیں گے‘‘۔ بعد میں کجریوال میں ایک ٹویٹ پر کہا ’’میں سوچ رہا ہوں کہ مجھ پر بار بار حملہ کیوں کیا جارہا ہے‘ اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہیل وہ کیا چاہتے ہیں‘ اس سے انہیں کیا ملے گا‘‘۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں نے حملہ کی مذمت کی۔ کانگریس لیڈر کپل سبل نے کہاکہ کوئی کسی کو تھپڑ نہ مارے یہ جمہوریت کے خلاف ہے ہم اس کی تائید نہیں کرتے۔ بی جے پی کے وجئے گوئل نے بھی اس پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایسی چیزوں کو پسند نہیں کرتے لیکن اب بات ہے کہ قول و عمل کے تضاد نے آپ کی مخالفت بڑھادی ہے۔ سسوڈیا نے کہاکہ جو لوگ ذات پات اور مذہب کی سیاست اور کرپشن میں ملوث ہیں وہ عام آدمی پارٹی سے خوفزدہ ہیں۔
Kejriwal slapped again, second attack in last four days
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں