مظفر نگر فسادات کے ملزمین کی ضمانتیں منسوخ کرانے کی کاروائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-09

مظفر نگر فسادات کے ملزمین کی ضمانتیں منسوخ کرانے کی کاروائی

لکھنو۔
(یواین آئی)
مغربی اترپردیش میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلہ سے قبل سیاسی اثرات کا حامل ایک تازہ قدم اٹھاتے ہوئے ریاستی اکھلیش یادو حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے مظفر نگر فسادات کے ملزمین کی ضمانتوں کو منسوخ کرنے کی التجا کی ہے۔ امکان ہے کہ اس اقدام پر ریاستی حکومت کو اپوزیشن پارٹیوں کی برہمی مول لینی پڑے گی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے اس اچانک اقدام سے سیاسی اغراض کا اندازہ ہوتا ہے۔ سماج وادی پارٹی حکومت نے دو ہی روز قبل ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے فسادات کے تمام ملزمین کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔ ان ملزمین میں کم ازکم 3 سیاسی قائدین حکم سنگھ(بی جے پی امیدوار حلقہ کیرانہ)‘ بھرتیندو سنگھ(امیدوار حلقہ بجنور) اور قدیر رانا( بی ایس پی امیدوار حلقہ مظفر نگر)شامل ہیں۔ ان ملزمین پر فسادات بھڑکانے کا الزام ہے ۔ تینوں قائدین کے انتخابی حلقوں میں اور دیگر 7 حلقوں میں رائے دہی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں جمعرات10اپریل کو ہوگی۔ حکومت کے تازہ اقدام سے انتخابات پر اثر پڑسکتا ہے۔ تمام 10پارلیمانی حلقوں میں انتخابی مہم آج شام اختتام کو پہنچی۔ حکومت اترپردیش کے ایک سینئر عہدیدار نے آج حکومت کے اقدام کی توثیق کی۔ حکومت کا استدلال ہے کہ مظفر نگر کے فسادات پر سپریم کورٹ کے حالیہ سخت ریمارکس کے بعد حکومت نے قدم( ضمانتوں کی منسوخی کی درخواست پیش کرنے کا قدم) اٹھایا ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایاکہ حکومت نے کم ازکم50ملزمین کے خلاف درخواست کی ہے اور ضلع عدالتوں کے جاری کردہ احکام ضمانت منسوخ کرنے کی التجا کی ہے۔ فسادات کے سلسلہ میں لگ بھگ 400 افراد بشمول بعض اہم سیاستدانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں رہاشدگان میں بھرتیندو سنگھ‘ سنگیت سوم‘ سریش رانا اور قدیر رانا شامل ہیں۔ بی جے پی لیڈروں سنگیت سوم اور سریش رانا پر قانون قومی سلامتی کی دفعات کے تحت بھی الزامات عائد کئے گئے تھے لیکن ہائی کورٹ نے اس کی منظوری نہیں دی۔

UP govt seeks cancellation of bails to Muzaffarnagar riots accused

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں