سونیا گاندھی نے اکالی دل کو بی جے پی سے ہاتھ ملانے پر نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ وہ گجرات میں گذشتہ پچاس سال سے مقیم سکھوں کے لیے آواز نہیں اٹھا رہی ہے جنہیں گجرات چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
سونیا گاندھی نے الزام عائد کیا کہ گجرات میں ایک تاجر کو 45 ہزار ایکڑ اراضی انتہائی سستے دام فروخت کی گئی ہے جبکہ گجرات ماڈل کے تحت ہنوز کئی دیہاتوں میں پینے کا پانی تک نہیں مل رہا ہے۔ بی جے پی نے ایک ایسی آئیڈیالوجی اختیار کی ہے جس کے تحت عام آدمی کو اس کی صلاحیتوں یا ہنر کی بنیاد پر نہیں بلکہ مذہب ، زبان اور ذات کی بنیاد پر پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی آئیڈیا لوجی نفرت ، تنگ ذہنی اور مرکز میں اقتدار حاصل کرنے کی مسسل بھوک پر مبنی ہے۔
God save the country from Modi's Gujarat model, says Sonia
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں