(یو این آئی)
بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور اترپردیش کے انچارج امیت شاہ نے آج یہاں الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست داخل کرتے ہوئے نفرت انگیز تقریر کے معاملہ میں اُن کے خلاف ایف آئی آر رد کردنے اور گرفتاری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے ان کی درخواست سماعت کیلئے قبول کرلی ہے اور الیکشن کمیشن و یوپی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے نیز نفرت انگیز تقریر کی سی ڈی بھی طلب کی گئی ہے۔ عدالت کل سہ پہر اس کیس کی سماعت کرے گی۔ امیت شاہ کے وکیل شعیب احمد نے یہاں دعویٰ کیا ہے کہ شاہ نے اپنی گرفتاری پر حکم التواء دینے کی خواہش کی ہے اور مغربی یوپی میں حال ہی میں اپنے خلاف درج ہونے والے فوجداری کے معاملوں کو منسوخ کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ شاہ نے گذشتہ ہفتہ اپنی انتخابی مہم کے دوران جاٹوں کے جلسہ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد یوپی حکومت نے بجنور اور شاملی میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے امیت شاہ کو بھی نوٹس دیا ہے کہ وہ اپنی تقریر کی وضاحت کریں۔ بی جے جے پی نے پہلے ہی الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دے دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ امیت شاہ نے ووٹروں سے محض اتنا کہا تھا کہ وہ ووٹنگ مشین کا بٹن دباکر بدلہ لیں۔ امیت شاہ نے مبیبہ طورسے کہا تھا کہ جاٹوں کو الیکشن میں ایک مخصوص طبقہ کے خلاف انتقام لینا چاہئے۔ اپوزیشن جماعتیں نفرت پھیلانے والی تقریر کرنے والے بی جے پی لیڈر کی گرفتاری کا مطالبہ کررہی ہیں۔
Amit Shah surfaces, surrenders
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں