(پی ٹی آئی)
بی جے پی پر شیوسینا نے آج تازہ حملہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ راج ٹھاکرے کی زیر قیادت مہاراشٹرا نو نرما سینا سے انتخابات میں مفاہمت کرتے ہوئے اتحاد کے تقاضوں کو پورا نہیں کررہی ہے اور عدم اعتماد کی فضا پیدا کررہی ہے۔ پارٹی کے ترجمان اخبار سامنا میں ایک سخت اداریہ میں پارٹی صدر ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کو اتحاد کے دھرم کا پالن کرنے کا مشورہ دیا اور بال ٹھاکرے کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ 1996ء میں گجرات میں شیوسینا کی حکومت بن سکتی تھی لیکن بی جے پی کے باغی شنکر سنہ واگھیلا کی تائید قبول کرنے سے ٹھاکرے نے انکار کردیاتھا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ آج گجرات میں مودی کا جو ستارہ بلند ہواہے وہ صرف شیوسینا کی بدولت ہے۔ بال ٹھاکرے نے اس وقت اگر اتحاد کا دھرم نہیں نبھایا ہوتا اور واگھیلا سے ہاتھ ملا لیا ہوتا تو آج صورتحال کچھ اور ہوتی۔ ان بی جے پی قائدین کو جو شیوسینا کے دشمنوں سے ہاتھ ملانے کی کوشش کررہے ہیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ ادھو ٹھاکرے نے زوردیا کہ بی جے پی اگر مودی کو ہندوستان کے وزیراعظم کے عہدہ پر دیکھنا چاہتی ہے تو اسے اعتماد کی فضا پیدا کرنا ہوگا۔ ادھو نے کہا کہ ہمارا ہندوتوا کا نظریہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے نہیں ہے۔ ہم نے اقتدار کی ہوس میں ہندتوا کے نظریہ کو اختیار نہیں کیا اور ہندوتوا کو دھوکہ دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارا ہندوتوا کا نظریہ جاری رہے گا اس بات سے بے پرواہ کہ کون ہمارے ساتھ ہے اور کون نہیں ہے۔ اداریہ میں ادھو ٹھاکرے نے لکھا کہ اگر بی جے پی مرکز میں اقتدار میں آنا چاہتی ہے اور مودی کو وزیراعظم دیکھنا چاہتی ہے تو وہ اعتماد کی فضا بحال کرے۔ اگر وہ دوسروں کیلئے اعتماد کی فضا بحال نہیں کرے گی تو خود اس کے اندر بے اعتمادی کی فضا پیدا ہوجائے گی۔ سینا کے صد ر نے کہاکہ ان کی پارٹی تنہا انتخابات لڑنے کے قابل ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اگر آپ اپنے دوستوں کوجوآپ کے برے وقت میں کام آئے ہیں دھوکہ دینا چاہتے ہیں یا حاشیہ پر کرنا چاہتے ہیں تو ہم اپنے بل بوتے پر لڑنے کے قابل ہیں اور یہ بھی یادرکھیں کہ آپ پر دھوکہ باز کا لیبل لگ جائے گا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں