جہانگیر ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی بیڑ کا سہ روزہ تعلیمی ادبی و ثقافتی جلسہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-02

جہانگیر ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی بیڑ کا سہ روزہ تعلیمی ادبی و ثقافتی جلسہ

jahangir-educational-welfare-society-program
مسلم نوجوانوں میں خود اعتمادی کم ہوتی جارہی ہے
نئی نسل اپنا رول ماڈل شاہ رخ سلمان نہیں، خالد بن ولیدؓ اور صحابہؓ کو بنائیں:ڈاکٹر ذرّہ قاضی
امت کے ہونہار نوجوانوں کا جہانگیر ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے پرتپاک استقبال

بیڑ :جہانگیر ایجوکیشنل اینڈویلفیئر سوسائٹی ،بیڑ کی جانب سے سہ روزہ تعلیمی، ادبی و ثقافتی پروگرامس کے ضمن میں دوسرے روز ہندوستانی ’’مسلمان اور تعلیم، حالات اور جہتیں‘‘کے موضوع پر مشہور و معروف مزاحیہ شاعر و خطیب سحر انگیز ڈاکٹر ذرّہ قاضی کا عظیم الشان پروگرام بتاریخ یکم مارچ 2014کی شام بیڑ میں منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی۔اس پروگرام کے آغاز میں تمہیدیِ کلمات عرفان سعد اللہ نے ادا کئے جبکہ مبلغ الاسلام و دینیات سینٹر بیڑ کے روحِ رواں مولانا عبدالباقی حسامی، حاجی غلام دستگیر، سابق رکن اسمبلی سید سلیم، جہانگیر ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ذمہ دار سلیم جہانگیر (سابق رکن بلدیہ و سینیٹ ممبر ڈاکٹر بامو یونیورسٹی اورنگ آباد)،سابق رکن بلدیہ جلیل خان،ایڈوکیٹ شیخ شفیق (ضلع صدر یوتھ ونگ این سی پی بیڑ)، مومن عبدالصمد، ڈاکٹر مسیح الدین، موسیٰ خان، ممتاز پٹیل، کلیم جہانگیر، شیخ وکیل ،مشتاق انصاری، علیم جہانگیر، او بی سی تنظیم کے ضلعی صدر رفیق باغبان،رکن کونسلرقدیر بھائی جواری والے، جنرل سکریٹری بابا قمر الدین ،اسحاق دانش بدیع الدین انعامدار و دیگر مہمانانِ خصوصی کی موجودگی میں ڈاکٹر قاضی ذرّہ کے ہاتھوں میڈیکل کے طلباء ، انجینئرنگ اور میڈیکل میں حال ہی میں ڈگری حاصل کرنے والے ہونہار طلباء و طالبات کو توصیفی اسناد اور مومنٹو سے نوازکر حوصلہ افزائی کی۔
پرسنلٹی ڈیولپمنٹ ڈاکٹر ذرّہ قاضی کا تعارف ڈاکٹر سید مسیح الدین نے بڑے ہی جوشیلے اور دلنواز انداز میں پیش کیا۔ان کے بعد ڈاکٹرذرّہ اپنے سحر انگیز خطاب کا آغاز ذیل کے شعر سے کیا :
قسم خد ا کی خدا نے یہ کائنات بنائی نہ ہوتی
اگر یہاں نامِ محمدؐ کی روشنی آئی نہ ہوتی
انہوں نے اپنے خصوصی رنگ میں ’’ہندوستانی مسلمان اور تعلیم،حالات و جہتیں‘‘ اس عنوان پر تفصیلی اور تربیتی انداز میں حقائق اور پس منظر کو پیش کیا۔انہوں نے مسلم نوجوانوں کواپنا حوصلہ بلند کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ مسلم نوجوان خوف و ہراس اور مایوسی میں زندگی گزار رہے ہیں۔دہشت گردی کے الزامات کے سبب ان کے اندر کی خود اعتمادی کم ہوتی جارہی ہے۔مسلم نوجوانوں کو بے خوف اور نڈر ہوکر آگے آنے کی ضرورت ہے اور اپنے کردار سے سماج، معاشرہ، ملک و ملت کے لئے اپنے آپ کو آگے لائیں۔ڈاکٹرذرّہ نے کہا کہ نوجوان شاہ رخ سلمان کو اپنا رول ماڈل بنا رہے ہیں اسی لئے ان کی زندگی بے مقصد اور رخ کے بغیر چل رہی ہے۔یہی ان کی مایوسی، ناکامی اور گمراہی کا سبب بن رہا ہے۔کالج اور اسکولوں کے بچے فلموں اور سیریلوں کے شوقین ہیں،انہیں موبائیل اور انٹرنیٹ کی لَت لگ گئی ہے۔خوبصورت بچیاں اور ذہین لڑکے فلموں میں تقدیر آزمانے کے لئے ممبئی جاتے ہیں وہاں ان کی عصمتوں کے ساتھ کھلواڑ ہوتا ہے اور آخر ذلت و رسوائی کی کھائیوں میں ان کا مستقبل تاریک ہوکر رہ جاتا ہے ۔یہ نوجوان جو ڈاکٹر، انجینئر، کلکٹر اور سائنس داں بننے والے تھے ہوٹلوں اور ڈانس باروں کی زینت بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا ماڈل خالد بن ولیدؓ اور حضور ؐ کے ۳۱۳؍صحابہ ہونا چاہئے۔جنہوں نے دنیا کو جینے کا مقصد دیا۔ہزاروں کی عبادت سے موڑ کر ایک اللہ کی عبادت کی راہ دکھائی۔ڈاکٹر ذرّہ نے مسلم قائدین اور ٹیچرس و لکچررس کو نہایت ہی بے باک انداز میں جھنجھوڑتے ہوئے اپنا فریضہ انجام دینے کی تلقین کی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائدین اور لکچررس حوصلہ مند نہیں ہیں۔اکثر تو اپنی ڈیوٹی ہی ایمانداری سے نہیں نبھارہے ہیں۔انہیں اپنی قبر اور حشر کی فکر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر امت کا یہ نوجوان طبقہ برباد ہوگیا تو اس کی ذمہ داری کل قیامت کے دن اللہ انہی قوم کے معماروں پر ڈال دے گا۔
ڈاکٹر ذرّہ نے اسلام کی بنیاد ،پس منظر اور ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد ،دعوتِ دین اور غیر مسلموں کی اسلام کی طرف دلچسپی کی بہت سی قیمتی باتیں سامعین سے سامنے پیش کیں۔جن سے سامعین محظوظ اور مستفید ہوئے۔بہت سے مقامات پر انہوں نے اسلام کے تناظر میں موجودہ دنیا میں مسلمانوں کو باحوصلہ بننے، ہنر مندی اور عقل و دانش کا بھرپور استعمال کرنے کا راستہ بتایا۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا سب سے پہلا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہے جسے توکل علی اللہ کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رزق ،عزت و ذلت کا مالک اللہ ہے مگر مسلمانوں کا بھروسہ اللہ کی ذات پر کم ہوگیا۔تعلیم سے مسلمان دور ہوگئے۔اوپر سے اکثر مسلمانوں کو مایوسی کی یہ باتیں کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ’’ مسلمانوں کو نوکری نہیں ملتی، مسلمانوں کو پڑھ لکھ کر کیا کرنا ہے؟ ہم اقلیت میں ہیں،ہمارے ساتھ تعصب ہوتا ہے۔‘‘ وغیرہ انہوں نے کہا کہ یہ ایسی مایوس کن باتیں نوجوانوں کے حوصلوں کو پست کرتی ہیں۔آ پ کے پاس علم و عقل کی دولت ہوتو دنیا کی کوئی طاقت، کوئی مذہب اور کوئی دشمن آپ کے راستے کا روڑا نہیں بن سکتا۔
انہوں نے مسلمانوں کو صالح فکریں،روشن خیالات اور اپنے ذہن میں مستقبل و حال کے تعلق سے مثبت خیال رکھنے کی تلقین کی۔انہوں نے کہا کہ ذہن میں اچھی اور مثبت تصویریں بناؤ۔اگر آج سوچ بدلوگے تو کل زندگی بدل جائے گی۔اگر آج تعلیم یافتہ بنو گے تو کل دنیا اچھی ہوگی اور اگر دنیا اچھی ہوگی تو آخرت بھی اچھی ہوگی۔انہوں نے اپنے مزاحیہ انداز میں بھرپور لطیفوں سے ماحول کو ظرافت کاحامل بنائے رکھا۔بہت سارے مزاحیہ شعر پڑھے۔ڈاکٹر قاضی ذرّہ نے مسلمانوں سے کہا کہ آپ کو اللہ اشرف المخلوقات کہتا ہے آپ کو اللہ نے غور وخوض کرنے اور علم و ہنر سے آراستہ و مزین ہونے کی دعوت دیتا ہے مگر افسوس اس قوم کے رہنما جی حضوری اور معلمین اپنی ذمہ داری سے سستی برتنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے قرآن کی مختلف آیتوں اور احادیث کی روشنی میں مسلمانوں کو ایمان، نماز، روزہ، زکوۃ اور حج کے نظام کو بہتر انداز میں نافذ کرنے کا مشورہ دیا۔انہوں نے کہا کہ مسلمان زکوۃ کے چار حصے کریں ۔ایک حصہ مدرسوں کو دیں، دوسرا حصہ مسلم طلباء و طالبات کو IAS،IPS،MPSC،IFSاور JEEاور NEETجیسے امتحانات کی تیاریاں کرانے کے لئے، ایک حصہ غرباء اور یتیموں کے لئے اور آخری حصہ صنعت کارخانے قائم کرنے کے لئے مختص کرنے کا منصوبہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان بیت المال قائم کریں، اور مذکورہ چار مصرف میں زکوۃ استعمال کریں تو کسی سرکاری اسکیم یا ریزرویشن کی ضرورت مسلمانوں کو نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ۵؍نکاتی پروگرام اس ملت کی تقدیر بدل سکتی ہے۔وہ یہ ہے کہ روزانہ دوڈبوں میں سے ایک میں ۵؍روپئے اور ایک میں ۲؍روپئے روزانہ ڈالیں۔سال بھر میں 1825اور 730روپے دونوں ڈبوں میں جمع ہونگے ۔1825روپئے اپنے بچوں کے ٹیوشن، کوچنگ، کتابیں اور تعلیم کے لئے، اور 730روپئے اپنے پڑوس کے غریب بچے کی تعلیم کے لئے دیدیں۔دوسرا پروگرام انہوں نے عورتوں ماؤں بہنوں کے لئے دیا کہ اگر آپ صرف دوگھنٹوں کی بھیک اس قوم کے بچوں کو دیدیں اور صرف ان کو بٹھا کر ان کی پڑھائی کی نگرانی کرلیں چاہے آپ پڑھنا جانتی ہوں یا نہ جانتی ہوں تب بھی اس قوم کے بچوں کا کریئر سیٹ ہوجائے گااور فیوچر بدل جائے گا۔
تیسرا نکتہ انہوں نے بتایا کہ اس قوم میں نوجوانوں اور طلباء و طالبات کے ساتھ سبھی رہنماؤں اور دیگر مسلم افراد کو بولنے کا ہنر سکھائیں ،چوتھا ان میں اسٹیج کریج آجائے۔پانچواں دعا میں کامیابی اور خوب دنیا کی دولتیں اور آخرت کی دولتیں مانگیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک دوسرے کے عیب چھپائیے، ہمیشہ مثبت بات کیجئے۔دوسروں پر تنقید مت کیجئے۔
دہشت گردی پر ڈاکٹر ذرّہ نے کہا کہ ہم مردوں کو نہیں جلاتے تو زندوں کو کیسے جلائیں گے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان قانون پر بھروسہ رکھیں قانون بہت بڑی طاقت ہے۔قرآن و حدیث کاترجمہ کے ساتھ مطالعہ کریں۔علماء کی عزت کریں۔انگلش میں مہارت حاصل کریں۔پروگرام کی نظامت کے فرائض عرفان صدیقی سر نے بحسن و خوبی انجام دئیے اور شکریہ کے کلمات ڈاکٹر مسیح نے اد اکئے۔پروگرام کے اخیر میں بڑے پیمانے پر ڈاکٹرقاضی ذرّہ کی ویڈیو آڈیو کیسیٹیں اور کتابیں ہاتھوں ہاتھوں فروخت ہوئیں۔اور انہیں عوام الناس نے مبارکباد و شکریہ کے کلمات ادا کئے۔

jahangir educational welfare society's program

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں