(پی ٹی آئی)
اترپردیش پولیس نے قومی شاہراہ 24 پر اقلیتی طبقہ کے کئی ارکان کی جانب سے احتجاجات کے سلسلہ میں آتشزنی اور شاہراہ کو مسدود کرنے کے بشمول عوامی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کیلئے 500 نامعلوم افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ دہلی پولیس نے پیر کو احتجاج کے دوران فساد پھیلانے کیلئے دو افراد کو بھی گرفتار کیا تھا۔ عوامی جائیدادکو نقصان پہنچانے آتشزنی کے حملہ اور قومی شاہراہ کو مسدود کرنے کے الزام میں اندرا پورم پولیس اسٹیشن میں 500 نامعلوم افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ ہم احتجاج کے دوران غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی شناخت کیلئے نیوز چیانلس سے احتجاج کے ویڈیوز کی مدد لے رہے ہیں۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ران وجے سنگھ نے یہ بات کہی۔ ڈی ایس پی نے کہاکہ پولیس نے احتجاج کا سخت نوٹ لیا ہے۔ دہلی پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے جو اپنانام بتانا نہیں چاہتا کہاکہ ہم تاحال پیر کے احتجاج کے دوران فساد پھیلانے کیلئے دو افراد کو گرفتار کرچکے ہیں۔ دہلی پولیس جلد ہی مزید گرفتاریاں عمل میں لائے گی۔ قومی دارالحکومت میں ایک اہم وقف اراضی پر قبضہ کی مبینہ کوششوں کے خلاف اقلیتی طبقہ کے بے شمار ارکان کی جانب سے احتجاج کی وجہہ سے پیر کو مشرقی دہلی میں مسافرین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔گڑ بڑ اس وقت شروع ہوئی جب تقریباً 60بسوں میں سفر کرنے والے ہزاروں افراد کی جانب سے آج دوپہر براہ غازی آباد سرحد دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ جبکہ غازی آباد اور دہلی پولیس نے ان کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ احتجاجی اقلیتی طبقہ سے وابستہ ایک کانگریس لیڈر کی جانب سے وقف اراضی پر قبضہ کی مبینہ کوشش کے خلاف ایک احتجاج میں شرکت کیلئے جور باغ پہنچنے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس کی جانب سے ان کی کوشش کو ناکام بنائے جانے کے بعدانہوں نے قومی شاہراہ 24پر ایک احتجاج منظم کیا جس کی وجہہ سے مشرقی دہلی اور غازی آباد کو سفر کرنے والے دفترجانے والوں اور دیگر کو کل دیر رات تک سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں