لاپتہ طیارہ کا ملبہ - جنوبی بحر ہند کے دور دراز حصہ میں غرق ہونے کا شبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-22

لاپتہ طیارہ کا ملبہ - جنوبی بحر ہند کے دور دراز حصہ میں غرق ہونے کا شبہ

#MissingMH370
پرتھ۔ کوالالمپور۔
(پی ٹی آئی)
ملایشیا کے لاپتہ طیارہ کا مشتبہ ملبہ جو پانی میں بہہ رہا تھا، غالباً جنوبی بحر ہند کے دور دراز حصہ میں غرق ہوگیا ہے۔ طیارہ کی تلاش کرنے والی ہمہ ملکی ٹیم، طیارہ کے مشتبہ حصوں کا پتہ چلانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ اس طرح طیارہ کا پتہ لگانے کی کوششوں میں کامیابی کے آثار معدم ہوگئے ہیں۔ یہ طیارہ دو ہفتہ قبل کوالالمپور سے بیجنگ پرواز کے دوران پراسرار طورپر لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس طیارہ میں 239افراد سور تھے۔ اس کا پتہ لگانے کیلئے 5 جاسوسی طیاروں اور ایک سمندری جہاز سے کام لیا گیا تھا۔ سٹیلائٹ تصاویر میں، سمندر میں دو بڑی بڑی اشیاء نظرآنے پر 5طیاروں اور سمندری جہازکو متحرکم کردیاگیاتھا۔ بتایاجاتاہ یک ہان طیاروں اور سمندری جہاز نے پرتھ سے 2500 کلو میٹر جنوب مغرب میں سمندر میں زبردست چھان ماری لیکن کچھ بھی دستیاب نہیں ہوا۔ وزیراعظم آسٹریلیا ٹونی ایبٹ نے جو پپوانیوگنی کے دورہ پر ہیں، وہاں وتایاکہ "وہ تقریباً ناقابل رسائی علاقہ ہے۔ آپ، سطح اراضی پربھی اس کا تصورکرسکتے ہیں لیکن اگر سمندر میں کوئی شئے ہے تو ہم اس کو دریافت کریں گے"۔ انہوں نے کہاکہ "جو دو اشیاء نظر آئی ہیں وہ کسی جہاز سے گرا ہوا کنٹینر ہوسکتے ہیں۔ اس کے بارے میں ہمیں کچھ پتہ نہیں ہے لیکن یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ متاثرہ خاندانوں اور ان خاندانوں کے احباب کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائیں اور اس غیر معمولی معمہ کو حل کریں جواب تک حل نہیں ہوا ہے"۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ بوئنگ طیارہ 777-200 گذشتہ 8مارچ کو بیجنگ پروازکے دوران لاپتہ ہوگیا۔ اس وقت سے تحقیقاتی ماہرین، سبوتاج، اغوا، دہشت گردی اور دیگر زاویوں سے بھی تحقیقات کررہے ہیں لیکن کوئی ٹھوس مواد دستیاب نہیں ہوا۔ عصری ہوا بازی کی تاریخ میں یہ انتہائی پراسرار واقعہ ہے کہ ایک طیارہ اس طرح لاپتہ ہوگیا ہے۔ نائب وزیر اعظم آسٹریلیا وارن ٹرس نے بتایاکہ نامساعد موسمی حالات کے سبب تلاشی مشکل ہوگئی ہے اور سیٹلائٹ سے موصولہ تصویر بھی 5روز پرانی ہوگئی ہے۔ جو چیز، سمندر پر پانچ روز پہلے بہہ رہی تھی، ممکن ہے کہ یہ سمندر کی تہہ میں ڈوب گئی ہو۔ 26ممالک کی ٹیمیں اس طیارہ کا پتہ لگانے کی سرگرم کوششیں کررہی ہیں۔ اسی دوران ملایشیا کوآسٹریلیا سے ان اطلاعات کا ہنوز انتظار ہے کہ آیا کل بھیجی گئیں سٹیلائٹ تصاویر لاپتہ جیٹ طیارہ کا حصہ ہیں۔ ملایشیا کے کارگذار وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے کوالالمپور میں بتایاکہ تلاشی مہم جاری ہے۔ "ہمیں تلاش کے حصہ کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بین الاقومی انٹلی جینس ایجنسیوں سے بھی رابطہ قائم رکھے ہوئے ہیں"۔ تاہم حسین نے کوئی وضاحت نہیں کی۔ انہوں نے بتایاکہ طیارہ کے مسافروں کی فہرست میں بظاہر کوئی غیر معمولی بات نہیں پائی گئی۔ ملایشیا، امریکہ سے مزید رخواست کرے گا کہ وہ تلاش میں مدد کیلئے "خصوصی سازوسامان" بھیجے۔
کوالالمپور سے آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ملایشیا کے لاپتہ طیارہ کے پائلٹ کیپٹن ظہاری احمد شاہ کی قیام گاہ سے دستیاب فلائٹ سیمولیٹر کو مزید جانچ کی غرض سے بین الاقوامی تحقیقات کنندگان کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ ملایشیا کے کارگذار وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے آج روزانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "جہاں تک سمیولیٹر کا تعلق ہے ہم نے اس (اطلاع) کو جانچ کی غرض سے بین الاقوامی فریقین کے پاس بھیج دیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ بہت جلد انسپکٹر جنرل آف پولیس تازہ صورتحال کے بارے میں اطلاع دے سکیں گے"۔ ایک سینئر عہدیدار نے کل بتایاتھا کہ کیپٹن شاہ کے فلائٹ سیمولیٹر سے تمام لاگس حذف کردئیے گئے ہیں۔ ملایشیائی پولیس نے ظہاری کے مکان سے دستیاب فلائٹ سیمولیٹر کا مثنیٰ تیار کیا تاکہ یہ معلوم کیا جائے کہ آیا پائلٹ نے اپنے گھر کے فلائٹ سیمولیٹر پر "اُن علاقوں میں واقع ایرپورٹس پر لینڈنگ کی پریکٹس کی تھی جہاں اب تلاش جاری ہے۔ سیمولیٹر خود کیپٹن شاہ نے نومبر 2012ء میں تیار کیا تھا۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن شاہ کے شخصی سیمولیٹر میں 3گیمس یعنی فلائٹ سیمولیٹر X، فلائٹ سیمولیٹر 9 اور X فلائٹ سیمولیٹر پائے گئے۔

Suspected debris of MH370 may have sunk: Australia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں