بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے خلاف عوام کو انتباہ - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-31

بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے خلاف عوام کو انتباہ - سونیا گاندھی

کانگریس سربراہ سونیا گاندھی نے بی جے پی امیدوار نریندر مودی پر جارحانہ انداز میں تنقیدوں کی یلغار کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ سیکولر اصول و اقدار پر یقین نہیں رکھتے وہ قوم پرست نہیں ہوسکتے۔ ایسے لوگوں کو اگر اقتدار حاصل ہوتو ہندوستان تباہ و برباد ہوجائے گا۔ نئی دہلی میں ایک عظیم الشان ریالی سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہاکہ بعض لوگ حب الوطنی کا ڈھونڈرا پیٹ رہے ہیں۔ یہ لوگ کیسے محب وطن ہوسکتے ہیں کہ جب کہ بنیادی طورپر وہ سیکولر اصولوں پر بھی یقین نہیں رکھتے، صرف اقتدار حاصل کرنا ان کا واحد مقصد ہے۔ قومی پرستی کے نام پر یہ لوگ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ قوم پرستی تو قربانیوں کا نام ہے اور قربانیاں دینے کا سبق بی جے پی کو کانگریس سے حاصل کرنا چاہئے۔ لوک سبھا کے انتخابات کے اعلان کے بعد نئی دہلی میں سونیا گاندھی کا یہ پہلا جلسہ عام تھا۔ انہوں نے کہاکہ قوم کیلئے قربان ہونا تو کانگریس کی تاریخ رہی ہے۔ مہاتما گاندھی، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی قربانیاں اس کی واضح مثال ہے۔ سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں گنگا جمنی تہذیب کا حوالہ دیا اور کہاکہ یہ تہذیب مشمولیاتی نوعیت کی ہے اور اس تہذیب کی حفاظت کرنا اقتدار حاصل کرنے سے بھی زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اپنے شرپسند ارادوں کے تحت بعض عناصر اس تہذیب کے ساتھ کھلواڑکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ عناصر ملک کو تباہی، بربادی اور اندھیروں میں دھکیل دینے کیلئے سرگرم ہیں لیکن ایسا نہیں ہوگا، کیونکہ کانگریس کو ہندوستان کے باشعورع عوام پر پورا بھروسہ ہے۔ اس لئے بی جے پی ابھی تک اقتدار سے محروم ہے، حتی کہ واجپائی اور اڈوانی بھی کانگریس کو شیست نہیں دے سکے تو پھر اب نریندر مودی کی کیا مجال ہے۔ بی جے پی کا نظریہ انتہا پسندی، سماج میں انتشار پسندی اور تخریب کاری پر مبنی ہے۔ ایک بھائی کو دوسرے بھائی سے لڑانا ان کا خفیہ ایجنڈہ رہا ہے۔ اس کے برعکس کانگریس کی یہی کوشش رہی ہے کہ عوام کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں نظریات کی جنگ ہوگی، ایک تخریبی نظریہ ہوگا اور دوسرا تعمیری۔ سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں یوپی اے حکومت کے تاریخی کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کجریوال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کرنا بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ قبل ازیں صدر کانگریس سونیا گاندھی نے بی جے پی کی جانب واضح اشارہ دیتے ہوئے آج آسام کی عوام سے اپیل کی کہ وہ وہ نفرت کی سیاست پر ایقان رکھنے والوں کو ووٹ نہ دیں۔ سونیا گاندھی نے آسام میں زمینی کٹاؤ اور سیلاب جیسے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایاکہ دھیماجی، لکشیم پور اور مجولی جیسے مقامات پر سیلاب پر بہتر کنٹرول کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ شمال مغربی علاقے کے عوامی حقیقی قوم پرستی کے مفہوم سے واقف ہوں گے۔ انہوں نے بتایاکہ انہیں توقع ہے کہ وہ لوگ انہیں گمراہ نہیں کریں گے جو صرف قوم پرستی کے نقارے بجاتے ہیں۔ یو این آئی کے بموجب صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج بی جے پی کے دعوؤں کو مبالغہ قرار دیتے ہوئے رائے دہندوں سے اپے لکی کہ وہ ان کے جھوٹوں وعدں کا شکار نہ بنیں۔ لکشیم پور میں ایک انتخابی ریالی کے دوران 11منٹ طویل تقریر میں انہوں نے بتایاکہ بی جے پی قائدین کچھ اس قسم کا تاثر پیدا کررہے ہیں جیسے صرف وہی حقیقی محبان وطن ہیں حالانکہ انہوں نے غریبوں کیلے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ ریاست میں تاحال ان کی واحد ریالی میں انہوں نے کہا کہ ہر گروہی اختلافات پر کانگریس عوام کے ساتھ رہی ہے۔ وہ معاشرے کے تمام طبقات کیلئے کام کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس نے ملک میں اخوت کے تانے بانوں کو برقرار رکھنے کیلئے زبردست قربانی دی۔ انہوں نے یہ سوال کیا کہ ملک کی آزادی کیلئے جس وقت کانگریس جدوجہد کررہی تھی تب وہ کہاں تھے، انہوں نے خود جواب دیتے ہوئے بتایاکہ وہ کہیں موجود نہیں تھے۔ صدر کانگریس نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے بتایاکہ واحد تشخص مسلط کرنے اس کے "تفرقہ پرداز نظریہ" کے ذریعہ ملک کے اتحادکے نام پر نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ وہ اعتدال پسندی کے بہانوں کی نقاب میں حقیقی چہرے کو چھپا رہے ہیں۔ وہ ہمارے قائدین پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے خلافجھوٹے الزامات عائد کرتے ہیں۔ وہ تشدد پھیلانے کی حد تک آگے بڑھ جاتے ہیں۔ سونیا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ 2009ء کے انتخابی منشور میں پارٹی نے جو دعویٰ کئے تھے ان کی تکمیل کرپائی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم جھوٹے وعدے نہیں کرتے۔ ہم جو کچھ کہتے ہیں اس پر عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کوووٹ دیتے ہوئے بھاری اکثریت سے پارٹی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔

Sonia Gandhi warns the public against BJP's politics of hate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں