کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سے ممبئی کے ماہی گیروں کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-07

کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سے ممبئی کے ماہی گیروں کا مطالبہ

Rahul-Gandhi-meets-Mumbai-fishermen
مہاراشٹرا کے دوروزہ دورے پر آئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج ممبئی کے مغربی مضافات ورسوا میں ماہی گیروں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سننے کے بعد یقین دلایا کہ کانگریس پارٹی ان کی فلاح کیلئے مثبت اقدامات کرے گی۔ راہل گاندھی نے ماہی گیروں کے نمائندوں سے ان کے مسائل کے تعلق سے سیر حاصل گفتگو کی جس کے دوران انہوں نے مرکز میں ماہی گیروں کیلئے علیحدہ وزارت کے قیام کا مطالبہ بھی کیا اور کہاکہ انہیں بھی کسانوں کے طرز پر قدرتی آفات سے متاثر ہونے پر معاوضہ دیا جائے۔ تقریباً 250ماہی گیروں سے راہل گاندھی نے ورسوا کے ساحل سمندر کے قریب منعقدہ تقریب میں ان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا جواب دیا اور کہاکہ میں یہاں تقریر کرنے نہیں آیا ہوں بلکہ آپ کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کا لائحہ عمل ترتیب دینے کیلئے آیا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ماہی گیروں کے مسائل اور کسانوں کے مسائل میں مماثلت ہے۔ اپنے روایتی سفید کرتا پائجامہ والا لباس زیب تن کئے راہل گاندھی نے ماہی گیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو اقتدار حاصل ہونا چاہئے، آپ بھی سماج کے ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں نظر انداز کیا گیا ہے لیکن گذشتہ دس برسوں سے ہم نے یہ منشاء بنا رکھا ہے کہ ان طبقات کو اقتدار کی باگ دوڑ دی جائے جن کی جانب ماضی میں کسی نے دھیان نہ دیا ہو۔ راہل گاندھی کے ہمراہ ریاستی وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، مقامی رکن پارلیمنٹ و آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری گروداس کامت بھی اس تقریب میں موجود تھے جو چند ماہی گیروں کی جانب سے مراٹھی میں پوچھے گئے سوالات کا ترجمہ کرکے راہول گاندھی کو بتارہے تھے۔ اسی درمیان ایک ضعیف ماہی گیر خاتون نے راہل گاندھی کے سر پر شفقت بھرا ہاتھ بھی رکھا اور کہاکہ ان کی دادی سونیا گاندھی بھی کسی کو مایوس نہیں کرتی تھیں اور ہر کسی کا کام کیا کرتی تھیں نیز وہ بھی اپنی آنجہانی وزیراعظم دادای کے نقش قدم پر چلتے ہوئے لوگوں کاکام کریں۔ سانتا کروز علاقے سے تعلق رکھنے والی اس خاتون نے دعائیں حاصل کرنے کے بعد راہل گاندھی کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی اور پھر وہ اس خاتون کی جانب جھک گئے اور انہوں نے اسے گلے بھی لگایا۔ ماہی گیروں نے اپنے مختلف مطالبات بھی راہل گاندھی کے سامنے رکھے جس میں انہیں رعایتی نرخ پر ڈیزل کا حصول، سردخانے کیلئے رعایتی نرخ پر بجلی کی فراہمی، ان کے مسائل کے حل کیلئے علیحدہ وزارت کا قیام، ساحلی مقامات پر مکانات کی تعمیر کیلئے زائد ایف ایس آئی، ماہی گیروں کو حکومت کی جانب سے علیحدہ رقم مختص کیا جانا وغیرہ شامل ہیں۔ چند خاتون ماہی گیروں نے راہل گاندھی سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ انہیں اپنے زیور کے عوض آسان قرض دستیاب کرایاجائے کیونکہ آج بھی چند قومی بینکیں ان کے پیشے کو تجارت کے طورپر تسلیم نہیں کرتی ہیں۔ مجمع میں سے چند ماہی گیروں نے یہ بھی کہا کہ ان کے آباء و اجداد صدیوں سے اس پیشے سے وابستہ ہیں لیکن آج تک ان کے سماج کو ریاستی اسمبلی یا پارلیمنٹ میں نمائندگی سے محروم رکھا گیا ہے جس کے جواب میں راہل گاندھی نے کہاکہ وہ پارٹی کے امیدواروں کے انتخاب کی کمیٹی میں ان کے ایک سماج کے نمائندے کی تعریف کرے گی تاکہ اپنے ہر شعبے میں نمائندگی حاصل کرسکیں۔

Rahul supports demand for separate fisheries ministry

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں