اسلام آباد۔
(رائٹر)
پاکستان نے آج کہاکہ وہ ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات کے بعد نئی حکومت کے آنے کے بعد ہی ایک آزادانہ تجارتی معاہدہ کو قطعیت دے گا۔ پی ایم ایل این حکومت نے آج کاینہ کے ایک اجلاس میں دیگر امور کے ساتھ ساتھ ہندوستانی مارکٹ تک بلا امتیاز رسائی( این ڈی ایم اے) کا نئی دہلی کو درجہ عطا کرنے کے معاملہ پر بھی غور و خوص کیا گیا۔ یہ مسئلہ طویل عرصہ سے زیر بحث ہے۔ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات کو ترقی دینے کیلئے اے این ڈی ایم اے کا موقف دینا چاہتا ہے۔ پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہاکہ اس تجویز کو ملتوی رکھنے کی ایک وجہہ یہ ہے کہ تمام کابینی ارکان اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ ہندوستان میں مئی میں انتحابات ہونے جارہے ہیں اور پی ایم ایل این حکومت نئی حکومت کے ساتھ ہی ایک تجارتی معاہدہ کو قطعیت دے گی۔ یو این آئی سے موصولہ اطلاع کے مطابق پاکستان کی وزارت تجارت نے گذشتہ18مارچ کو اس بات سے مطلع کیا تھا کہ جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ میں ہندوستان کو ترجیحی ملک کا درجہ دینے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے بعد اسے ترجیحی ملک کا درجہ دینے کا اعلان کردیاجائے گا۔ اس پاکستانی روزنامہ دی ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق آج بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیراطلاعات و نشریات پرویز شاہد نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ اب یہ میٹنگ ملتوی کردی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کو ترجیحی ملک کا درجہ دینے کی تجویز سے کچھ لوگ ناخوش تھے، اس لئے گذشتہ فروری میں اسے ترجیحی ملک کا درجہ حاصل نہیں ہوسکا۔ جب کہ یہ بات یقینی تھی کہ ہندوستان کے وزیر تجارت آنند شرما کے دورہ پاکستان کے دوران اس بارے میں اعلان کیا جائے گا لیکن پاکستان کے فیصلہ میں حائل رکاوٹوں کے پیش نظر ہندوستانی وزیر نے بھی اپنا دورہ موخر کردیا۔ ہندوستان کو ترجیحی ملک کا درجہ دینے کے بعد پاکستان واگھا بارڈر سے ہندوستان کے کچھ مخصوص اشیاء کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کردیتا نیز منفی فہرست میں درج شدہ 1209 اشیائے پر سے عائد پابندی ہٹالیتا۔ منفی فہرست میں شامل اشیاء کو ہندوستان سے درآمدنہیں کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال اس وقت واگھا سرحد سے ہندوستان صرف 137اقسام کی اشیاء، پاکستان بھیجی جاتی ہیں۔ اس طرح ہندوستان بھی حساس اشیاء کی فہرست کو کم کرکے100کردیتا۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے یہ کہا ہے کہ جیسے پاکستان اسے ترجیحی ملک کا درجہ دینے کا اعلان کرے گا، آئندہ 6ماہ کے دوران وہ اپنی کسٹم ڈیوٹی میں تخفیف کرکے 7.5فیصد کردے گا۔ بعدازاں ایک برس کے اندر اس میں مزید تخفیف کرکے 5فیصد کردیاجائے گا۔
Pakistan defers decision on MFN trade status to India
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں