کریمیا کے ریفرنڈم کو تسلیم کرنے سے اوباما کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-14

کریمیا کے ریفرنڈم کو تسلیم کرنے سے اوباما کا انکار

امریکی صدر بارک اوباما نے روسی صدر ولادیمیر پوٹین کے یوکرین کے صوبہ کریمیا میں ریفرنڈم کے منصوبہ کو غیرمحتاط اور جلد بازی کا اقدام قراردیا۔ کریمیا میں 16مارچ کو روس میں ضم ہونے ریفرنڈم ہونے والا ہے۔ اوباما نے کہاکہ وہ اس ریفرنڈم کو مکمل طریقے سے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چند ہفتوں قبل روسی فوجیوں نے کریمیا پر قبضہ کرلیا۔ صدر اوباما نے کہاکہ ہم اس ریفرنڈم کے جواز کو مسترد کرتے ہیں۔ اوباما نے کہاکہ یہ بین الاقوامی قانون کے خلاف اور یوکرین کے دستور کے خلاف ہے۔ اوباما نے یوکرین کے وزیراعظم ارسنی تیسی بنکوف سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اوباما نے کہاکہ اس طرح کی باتیں روسی فیڈریشن نے کہی ہیں۔ شاہد انہوں نے اس طرح کے دوسرے مقامات کے واقعات کے حوالہ سے یہ بات کہی یا پھر انہوں نے اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے ریفرنڈم کو ذہن میں رکھ کر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے فیصلے سابق میں قومی حکومت نے کئے۔ طول طویل مذاکرات کے عمل کے بعد ریفرنڈم کے فیصلے قومی حکومت نے کئے۔ ریفرنڈم کا فیصلہ دو ایک دن میں نہیں ہوتا اور نہ ریفرنڈم کا فیصلہ بیرون ملک کی فوج کرتی ہے۔ بیرونی قبضہ گیر فوجی ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ نہیں کرتی، سوال یہ نہں ہے کہ روس ریفرنڈم کروانے کی اہلیت رکھتاہے، یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ ایک بیرونی فوج نے ریفرنڈم کا منصوبہ بنایا ہے۔ ریفرنڈم کا فیصلہ یوکرین کے دستور کو نظر انداز کرکے بنایا گیا ۔ یہ عجلت کا فیصلہ ہپے۔ یوکرین کی حکومت کو اور متعلقہ فریقوں کو نظر انداز کردیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ سابق صدر کی پارٹی کو بھی نظر اندازکردیاگیا۔ اوباما نے کہاکہ ہم اس لئے اس ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں ریفرنڈم کے تعلق سے نظر ثانی ہوگی۔

Obama refuses to recognize a Russian Crimea

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں