13/مارچ نیویارک پی۔ٹی۔آئی
امریکہ کی ایک عدالت نے ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبر گڈے پر ویزا فراڈ کیس میں وفاقی اتھاریٹی کی جانب سے فرد جرم عائد کئے جانے کے اقدام کو خارج کردیا۔ اس طرح قانونی لڑائی میں گڈے کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج شیراشنڈلین نے 14 صفحات پر مشتمل اپنے حکم (رولنگ) میں کہا ہے کہ کھوبر گڈے کو مکمل سفارتی مراعات حاصل تھیں۔( یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ نیویارک میں کھوبر گڈے کی گرفتاری اور جامہ تلاشی سے ہند۔امریکہ تعلقات میں بگاڑ پیدا ہوگیا تھا)۔ ضلع جج کی رولنگ، کھوبر گڈے کی گرفتاری کے ٹھیک 3ماہ بعد سامنے آئی ہے اور یہ رولنگ،39سالہ ہندوستانی سفارت کار کیلئے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوئی ہے۔ خاتون جج نے کہاکہ "بلا تردید یہ بات کہی جاتی ہے کہ "ہندوستانی سفارت کار کو گذشتہ 8جنوری کو شام 5بج کر 47منٹ پر مکمل سفارتی مراعات حاصل تھیں۔ اس سے قبل امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مشن کی قونصل کی حیثیت سے ان کی مسلمہ حیثیت کی منظوری دی تھی۔ تاہم رولنگ کے بعد بھی امریکی پراسیکوٹر کی جانب سے یہ امکان باقی ہے کہ وہ کھوبر گڈے کے خلاف کوئی نیا فرد جرم لاسکتے ہیں اور وہ اس لحاظ سے "آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں"۔ منہاٹن کی امریکی اٹارنی پریت بھرارا کے ترجمان جیمس مرگولین نے یہ بات بتائی۔ استغاثہ کا موقف اس بات سے ظاہر ہوتاہے کہ جج نے مستقبل میں نئے الزامات لگانے سے، استغاثہ کو نہیں روکا ہے۔ قبل ازیں کھوبر گڈے پر یہ الزامات لگائے گئے تھے کہ انہوں نے اپنی گھریلو خادمہ سنگیتا رچرڈ کی ویزا درخواست کے سلسلہ میں حکومت امریکہ کو ایک جھوٹا بیان دیاتھا۔ کھوبر گڈے اپنی گرفتاری کے وقت نیویارک میں ہندوستان کی ڈپٹی قونصل جنرل تھیں۔ وہ گذشتہ 9جنوری کی شام کو امریکہ سے ہندوستان واپس ہوئیں۔ اُس وقت تک وہ مراعات کی حامل تھیں۔ جج نے کہاکہ کھوبر گڈے کے خلاف پراسیکیوٹرس موجودہ فرد جرم کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتے۔ جج شیراشنڈلین نے کہاکہ "کھوبر گڈے نے سفارتی مراعات کی بنیاد پر فرد جرم کو خارج کرنے کی تحریک(درخواست) پیش کی تھی جس کو منظور کیا جاتاہے۔ کھوبر گڈے کی ضمانت کی شرائط کو ختم کردیاجاتا ہے اور ان کو بانڈ کے بار سے بری کیا جاتاہے۔ یہ بھی حکم دیا جاتا ہے کہ اس فرد جرم پر مبنی کسی گرفتاری وارنٹ کو کالعدم قراردیاجانا چاہئے۔ شنڈلین کے حکم کے ذریعہ دونوں ممالک کے درمیان وہ سفارتی کشیدگی ختم ہوگئی جو گذشتہ کئی ماہ سے جاری تھی۔ کھوبر گڈے، دو لڑکیوں کی ماں ہیں اور یہ لڑکیاں اب امریکہ میں اپنے والد کے ساتھ ہیں۔ جج نے اپنے حکم میں کہاکہ اس کیس کو اب بند کیا جاتاہے۔ حکم نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "گذشتہ 9 جنوری کو فرد جرم عائد کئے جانے کے بعد کھوبر گڈے اپنے وکیل کے ذریعہ عدالت سے رجوع ہوئیں اور کیس کو خارج کرنے کی مانگ کی کیونکہ اس وقت عدالت کو کھوبر گڈے کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں تھا اور اُس وقت فرد جرم کوواپس کیا گیا تھا اس لئے کھوبر گڈے کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔ "کھوبر گڈے کے وکیل دنیال ارشک نے ڈسٹرکٹ جج کی رولنگ کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ کھوبر گڈے پر دوبارہ فرد جرم عائد کرنے کا کوئی فیصلہ "جارحانہ اورغیر ضروری حرکت" متصور ہوگا۔US judge dismisses charges in Indian diplomat Khobragade case
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں