آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کے نظریہ پر فخر - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-30

آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کے نظریہ پر فخر - مودی

نریندر مودی نے آر ایس ایس کے ساتھ ان کے روابط پر تنقید کیلئے راہول گاندھی پر آج نکتہ چینی کی اور کہاکہ انہیں قربانی اور خدمت کی بنیاد پر نظریہ اور اصولوں پر فخر ہے کہ میں ایک نظریہ کے ساتھ پیدا ہوا ہوں۔ جی ہاں ہمارا ایک نظریہ ہے۔ ہمارا نظریہ سماج ہے جو خاندان سے بالاترہے۔ مادر وطن ہمارے لئے سب کچھ ہے۔ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ ہم ملک کیلئے جیتے ہیں اور اسی کیلئے مرتے ہیں۔ انہوں نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی اور کہاکہ اسی وجہہ سے آپ (کانگریس) اس نظریہ سے نہیں لڑسکتے۔ آپ کا پورا خاندان کبھی اس نظریہ سے لڑنے کا اہل نہیں رہا۔ یہ نظریہ قربانی اور خدمت پر مبنی ہے۔ انہوں نے یہ بات کہی۔ چہارشنبہ کے کانگریس کے منشور کے اجراء کے موقع پر راہول گاندھی نے مودی پر نکتہ چینی کی تھی اور کہا تھا کہ یہ ایک فرد کے تعلق سے نہیں ہے بلکہ مودی ایک ایسے نظریہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہ ایکسکلوژنری نظریہ ہے۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا تھا کہ یہ نظریہ عوام کو ایک دوسرے سے لڑاتا ہے اور اس سے ملک کو نقصان ہوسکتا ہے اور ہر ایک کانگریسی اس نظریہ کو شکست دینے کیلئے لڑے گا۔ اجیت سنگھ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نے کہاکہ چودھری چرن سنگھ کے فرزند جنہوں نے کسانوں کے فائدے کیلئے لڑائی کی تھی، اقتدار کیلئے اپنے والد کے راستہ سے بھٹگ گئے ہیں۔ ہم چودھری چرن سنگھ کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے کانگریس کی پالیسیوں کے خلاف لڑائی کی تھی تاکہ کسانوں کو فائدہ ہوسکے۔ ایک بچہ کا یہ خواب ہوتا ہے کہ اپنے والدین کے خواب کی تکمیل کرے لیکن ان کے فرزند نے اپنے والد کے راستہ کو ترک کردیا ہے۔ سماج میں بھی اگر ایک بیٹا اپنے والد کے راستہ کو چھوڑ دیتا ہے تو سماج بھی اس کو قبول نہیں کرتا۔ اقتدار کیلئے جو لوگ اپنے والد کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور حتی کہ ایک ایسی پارٹی کے ساتھ جاتے ہیں جس میں ان کے اپنے والد کیلئے مسائل پیدا کئے تھے۔ کیا آپ ایک ایسے شخص پر بھروسہ کرسکتے ہیں۔ باغپت کو ایک بنیادی سطح کے لیڈر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش کو صرف اس وقت فائدہ ہوسکتا ہے جب ریاست کے عوام کو خاندانی سیاست سے نجات حاصل ہو۔ مودی نے مزید کہا کہ اس بار ایک نعرہ کی ضرورت ہے اور وہ یہ نعرہ ہے کہ سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس کو ہٹایاجائے۔ مرکز پر نکتہ چینی کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ فوجی جوان کو جو ملک کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دیتے ہیں احترام نہیں ملتا جس کے وہ مستحق ہیں۔ ایک رینک کے وظیفہ کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس ہر انتخابات سے قبل وعدہ کرتی ہے لیکن ان پر کبھی عمل آوری نہیں کرتی۔ انہوں نے کہاکہ اس اسکیم پر عمل آوری ہوسکتی تھی اگر اٹل بہاری واجپائی حکومت 2004ء میں برسر اقتدار آتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کسانوں کا کم احترام کرتی ہے اور نشاندہی کی کہ عوام سے زیادہ کسان خودکشی کررہے ہیں اور عوام دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نرمی کے ساتھ دورہ کنندہ پاکستانی وزیراعظم کی خدمت میں مصروف تھی جب کہ ان کی فوج نے ایک ہندوستانی سپاہی کا سر قلم کردیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز میں حکومت کے پاس پاکستان سے یہ کہنے کا حوصلہ نہیں ہے کہ ہ دورہ بعد ازاں عمل میں آئے گا۔ لال بہادر شاستری نے جئے جوان، جئے کسان کا نعرہ دیا تھا اب کانگریس کے نعرہ ایسا لگتا ہے کہ مارجوان مار کسان ہے۔ انہوں نے اترپردیش میں برقی کی نازک صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ مودی نے کہاکہ گجرات میں اگر دو منٹ کیلئے برقی منقطع ہوتی ہے تو اس کی خبر صفحہ اول پر شائع ہوتی ہے۔

Modi proud with RSS and Sangh Parivar ideology

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں