(اعتماد نیوز)
جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس لیجسلیچر پارٹی نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ وقت اور حالات کی نزاکت کو سمجھیں اپنے تمام مسلکی، مکتبی اور عقائد کے اختلافات کو دور کرتے ہوئے منظم و متحد ہوجائیں کیونکہ اس ملک میں مسلمان بادشاہ گر کا موقف رکھتے ہیں۔ ان کی مرضی کے بغیر کوئی بھی تخت نشین نہیں ہوسکتا۔ قائد مجلس گتی اور گتنگل میں انتخابی جلسوں سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ مجلس حق پرستوں کی جماعت ہے جو کبھی بھی اظہار حق سے منہ نہیں موڑتی۔ یہ جماعت سارے ہندوستان کے مسلمانوں کی آواز، ان کی پہچان اور دلوں کی دھڑکن ہے۔ قائد مجلس نے کہاکہ جذباتی تقاریر اور نعرے لگانا آسان کام ہے لیکن عملی طورپر کام کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے اور مجلس ہر میدان میں عملی طورپر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً25 کروڑ ہے۔ اس کے باوجود ہم سیاسی منظر ڈالتے ہیں تو مسلمان کمزر نظر آتے ہیں۔ آندھراپردیش اور کیرالا کے سوا کہیں بھی مسلمانوں کی سیاسی طاقت نظر نہیں آتی۔ قومی سطح پر مسلمانوں کو سیاسی طورپر طاقتور ہونے کی ضرورت ہے تب ہی وہ اپنے مسائل حل کرواسکتے ہیں۔ مجلس اپنے احیاء سے ہی اس سوچ و فکر کو عام کررہی ہے۔ جناب اکبر الدین اویسی نے کہاکہ 65سال میں مسلمانوں کے ساتھ ملک کے ہر علاقہ میں امتیازی سلوک کیا گیا۔ ان پر مظالم ڈھائے گئے۔ ہزاروں فسادات ہوئے۔ ہندوستانی کی جیلوں میں ہزاروں مسلمان قید ہیں اورانصاف کے منتظر ہیں۔ بے قصور مسلمانوں کو مقدمات میں ماخوذ کیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود بھی مسلمان اس ملک کا وفادار ہے اور انصاف کا منتظر ہے۔ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم اس کے برابر کے حصہ دار ہیں ۔ مجلس اتحاد المسلمین مظلوم مسلمانوں کے حق کیلئے آواز اٹھاتی ہے تو اسے فرقہ پرست قرار دیا جارہا ہے جبکہ ملک میں ہر طبقہ کی سیاسی جماعت ہے اور وہ جماعتیں اپنے اپنے طبقہ کے مسائل اور ان کے حق کیلئے جدوجہد کرتی ہیں۔ انہیں فرقہ پرست قرار نہیں دیا جاتا۔ قبل ازیں جناب اکبر الدین اویسی کاگتی گتنگل میں والہانہ خیرمقدم کیاگیا۔ دونوں جلسوں میں عوام کی زبردست تعداد شریک تھی۔ قائد مجلس کے دورہ کے دوران مقامی افراد بالخصوص نوجوانوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ جلسہ میں جناب اکبر الدین اویسی کی تقریر کے دوران وقفہ وقفہ سے نوجوان فلک شگاف نعرے لگارہے تھے۔
نرمل۔
مجلس بلدیہ نرمل کے انتخابات کیلئے مجلس اتحادالمسلمین کی مہم آج عروج پر پہونچ گئی۔ صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ نقیب ملت بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج دوپہر نرمل میں مختلف بلدی وارڈس کا پیدل دورہ کیا اور رائے دہندگان سے بلا لحاظ مذہب و ملت، مجلسی امیدواروں کے حق میں اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے "پتنگ" کے نشان کا بٹن دباکر انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق"پدیاترا" کی اجازت کے حصول کے بعد دوپہر میں قبل نماز ظہر بیرسٹر اویسی کی پدیاترا کا آغاز ہوا۔ ان کے ’ہوٹل میوری، میں قیام کی اطلاع پاکر سینکڑوں نوجوان ہوٹل کے پاس ان کی ایک جھلک دیکھنے اور ان سے مصافحہ کیلئے جمع ہوگئے تھے جیسے ہی نقیب ملت بیرسٹر اویسی پدیاترا کے لئے ہوٹل کے باہر نکلے نوجوان ان سے مصافحہ کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرنے لگے اور ساتھ ہی ساتھ نعرہ تکبیر اور مجلس زندہ باد، نقیب ملت بیرسٹر اویسی زندہ باد، اکبر الدین اویسی زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگارہے تھے۔ مجلسی قائدین ووالینٹرس کو ان پر جوش نوجوانوں کو قابو میں کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
MIM election compaign in guntakal & nirmal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں