قطر سے سعودی اماراتی بحرینی سفیروں کی باز طلبی پر اظہار افسوس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-07

قطر سے سعودی اماراتی بحرینی سفیروں کی باز طلبی پر اظہار افسوس

دبئی۔
(آئی اے این ایس)
قطر نے اپنی سرزمین سے سفیروں کی باز طلبی سے متعلق بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فیصلہ پر حیرت و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ردعمل کے طورپر جوابی کارروائی نہ کرنے کا اعلان کیا۔ قطری کابینہ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ ان تینوں ممالک سے قطری سفیروں کی جوابی کارروائی کرتے ہوئے باز طلب نہیں کیا جائے گا۔ دی پینسولا نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بیان کے حوالہ سے بتایاکہ قطری عوام جی سی سی میں شامل دیگر ممالک کے عوام کے ساتھ بردارانہ تعلقات برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔ بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایک ناقابل تصور قدم اٹھاتے ہوئے چہارشنبہ کو اپنے اپنے سفیروں کو باز طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مشترکہ بیان میں جی سی سی کے ارکان ممالک نے یہ وضاحت بھی کی کہ ان ممالک کی سکیورٹی اور استحکام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) بحرین، کوویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل ہے۔ ان ممالک نے یہ وضاحت بھی کی کہ قطر نے گذشتہ نومبر کے معاہدہ کو ہنوز نافذ العمل نہیں بنایا جس کا مقصد علاقائی ممالک سے نئے خطرات سے مقابلہ کیلئے سکیورٹی تعاون میں فروغ ہے۔ قطری کابینہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب، بحرین اور امارات کی جانب سے اٹھائے گئے قدم کا درحقیقت ان کے قومی مفادات، سکیورٹی یا استحکام سے کوئی سروکار نہیں ہے تاہم گلف کوآپریشن کونسل کے دائرہ سے باہر کئی مسائل سے متعلق ہمارے درمیان اختلافات موجود ہیں۔ قطر، جی سی سی اقدار کا پابندہے، تھا اور رہے گا اور صرف اسی کے سبب ان ممالک سے اپنے سفیروں کو باز طلب نہیں کرے گا۔ اعلامیہ میں یہ اعادہ بھی کیا گیا کہ جی سی سی اصولوں کی پابندی اس میں شامل ممالک کے درمیان سلامتی و استحکام کی برقراری پر مبنی معاہدوں اور ان کے نفاذ کے حوالہ سے لازمی ہے۔ جی سی سی وزراء خارجہ نے آج ایک اجلاس میں قطر کی سکیورٹی معاہدہ کے نفاذ کی اہمیت سے باخبر اور مطمئن کرنے کی کوشش کی تاہم قطر نے اس کو پابند ہونے کا اقرار نہیں کیا۔ جی سی سی ممالک نے یہ بھی وضاحت کی کہ قطر کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ کونسل میں شامل ممالک ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں ہرگز مداخلت نہیں کریں گے جس کی صراحت بھی کردی گئی ہے تاہم قطر اس کا پابند ہونے میں ناکام رہا۔ انہوں نے قطر سے اس جماعت کی تائید نہ کرنے کی درخواست کی جو جی سی سی میں شامل دیگر ممالک کی سلامتی، تحفظ اور استحکام کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ ژنہوا کی اطلاع کے مطابق ابوظہبی نے قبل ازیں امارات میں قطری سفیر کو دوحہ میں مقیم عالم یوسف القرضاوی کے بیان کے خلاف اظہار احتجاج کیلئے طلب کیا تھا۔ جمعہ کے خطاب کے دوران القرضاوی نے اخوان المسلمین کے خلاف امارات کے موقف کی نکتہ چینی کی تھی۔

Saudi Arabia, UAE, Bahrain withdraw envoys from Qatar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں