صدر نشین سہارا گروپ سبرتا رائے کی تجویز پر سپریم کورٹ کی ناراضگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-05

صدر نشین سہارا گروپ سبرتا رائے کی تجویز پر سپریم کورٹ کی ناراضگی

نئی دہلی۔
(آئی اے این ایس)
سپریم کورٹ نے آج کہاکہ وہ (سہارا گروپ کی دو کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو) رقومات کی واپسی سے متعلق صدرنشین سہارا گروپ سبرتا رائے کی تجویز سے بالکل ناخوش ہے۔ ملک کی اس سب سے بڑی عدالت نے کہاکہ مذکورہ سرمایہ کاروں کو رقومات کی واپسی کا ایک ٹھوس منصوبہ سبرتا رائے کی جانب سے پیش کئے جانے تک انہیں دہلی میں پولیس تحویل میں بھیج دیا جائے گا۔ قبل ازیں آج دوپہر2بجے سبرتا رائے، سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور جسٹس کے ایس رادھا کرشنن اور جسٹس جے اے کھیہر پرمشتمل بنچ کو یقین دلایا کہ وہ(رائے ) عدالت کے حکم کی تعمیل کریں گے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو رقومات کی واپسی کیلئے مزید وقت مانگا اور کہاکہ سارا گروپ، اپنے سرمایہ کاروں کو ادا شدنی 22,500 کروڑ روپئے رقم کی ادائیگی کیلئے اپنے اثاثہ جات فروخت کردے گا۔ جائیدادوں کی فروحت کا آغاز کل (5مارچ) سے ہوسکتاہے۔ سبرتا رائے نے اپنے کیس میں شخصی طورپر بحث کرتے ہوئے کہاکہ اثاثہ جات کی فروخت جاری ہے۔ سرمایہ کاروں کو واجب الادا مابقی رقم کیلئے ان کی کمپنی، بنک گیارنٹی دینے کی کوشش کرے گی۔ سبرتا رائے نے کہاکہ عدالت کے حکم کی تعمیل کیلئے انہیں ایک اور موقع دیا جائے اور اگر وہ اس آخری کوشش میں ناکام ہوجائیں تو ہو اس عدالت کے سامنے واپس ہوکر کھڑے ہوجائیں گے اور سزا قبول کرلیں گے۔ اس مرحلہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ بنچ نے پوچھا کہ گذشتہ دیڑھ سال سے ادائیگیوں میں تاخیر کیوں ہوئی اور سہارا گروپ، یکے بعد دیگرے عذر کیوں پیش کررہا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ سہارا گروپ کے اثاثہ جات کی فروخت، اس کمپنی کی ذمہ داری ہے اور اس عدالت کا رول اس کے سوا کچھ اور انہیں کہ وہ اپنے احکام کی تعمیل کو سختی کے ساتھ یقینی بنائے۔ سبرتارائے نے گذشتہ 26فروری کو سپریم کورٹ میں اپنے حاضر نہ ہونے پر عدالت سے شخصی طورپر معافی مانگی اور کہاکہ ان کی عدم حاضری کی وجوہات، حقیے ہیں۔ "میں اپنی غیر حاضری پر معافی کا خواستگارہوں"۔ سپریم کورٹ بنچ نے سہارا چیف کی یہ معافی قبول کرلی۔ اسی دوران موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ایک "قانون داں" نے سپریم کورٹ کے احاطہ کے باہر سبرتا رائے کے چہرہ پر سیاہی پھینکی اور انہیں چور کہہ کر پکارا۔ مذکورہ شخص نے اپنا نام منوج شرما بتایا۔

Humiliating experience for Subrata Roy at Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں