مصر میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندی - عدالت کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-05

مصر میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندی - عدالت کا فیصلہ

قاہرہ۔
(رائٹر)
ایک مصری عدالت نے آج مصر میں فلسطینی گروپ حماس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگادی ہے۔ یہ بات ایک جج نے بتائی ہے۔ مصری عدالت کے ایک جج نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ عدالت نے فلسطینی تنظیم کی مصر میں سرگرمیوں پر پابندی لگادی ہے۔ مقدمہ سے واقف ایک جج نے رائٹر سے کہاکہ عدالت نے مصر میں حماس کے دفاتر بند کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔ جج یہ کہتے ہوئے حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کے قریب پہنچ کر رک گئے تھے کہ ایسا کرنا عدالت کے دائرہ کار میں نہیں ہے۔ حماس ، مصر کی اخوان المسلمون کی ہم خیال ہے۔ حماس فلسطینی مجلس قانون، ساز میں اکثریت کی حامل اور غزہ کی پٹی میں حکمران جماعت ہے تاہم وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔ واضح رہے کہ حماس کو مصر میں عبوری حکومت کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی جماعت اخوان المسلمون کا حامی سمجھا جاتا ہے۔ مصر میں پہلے منتخب صدرمحمد مرسی کی صدارت سے برطرفی کے بعد سے اخوان المسلمون سکیورٹی فورسس کے سخت دباؤ میں ہے۔ معزول صدر مرسی کے دور حکومت میں حماس کو رفح کی راہداری پرکافی سہولت دے رکھی تھی۔ اب عبوری حکومت اس راہداری کو بند کرچکی ہے۔ واضح رہے کہ مرسی کے اقتدار کے دوران حماس نے 2012ء میں مصر میں خفیہ داخلی انتخابات منعقدک ئے تھے۔ حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدارموسیٰ ابو مرزوق قاہرہ میں مقیم ہیں اور عدالت کے فیصلہ کے پیش نظر انہیں گرفتاری کا جوکھم ہے۔ مصر کے وکلاء پر مشتمل ایک گروپ نے گذشتہ سال مرسی کی بے دخلی کے بعد حماس کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ مصر میں اسے غیر قانونی اور دہشت گرد تنظیم قرار دے۔ غزہ کی سرحد سے متصل مصر کے سینائی علاقہ میں موجود اسلامی عسکریت پسندوں نے مرسی کی سیاسی وفات کے بعد سے پولیس اور سپاہیوں پر حملوں میں شدت پیدا کردی ہے۔ مصر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حماس کو کمزور کرنے کیلئے برسوں درکار ہوں گے مگر ان کا ماننا ہے کہ فلسطین میں حماس کے سیاسی حریف و موافق مغرب فتح موومنٹ کے ساتھ کام کرنے اور غزہ میں حماس کے خلاف سرگرمیوں کی حمایت سے یہ کمزور ہوجائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں