جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کے سینئر کونسل ایڈوکیٹ کو دھمکیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-04

جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کے سینئر کونسل ایڈوکیٹ کو دھمکیاں

جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کے سینئر کونسل ایڈوکیٹ محمود پراچہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں
ممبئی۔
(ایس این بی)
جمعیۃ علماء ہند کی صوبائی شاخ جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کے سینئر کونسل ایڈوکیٹ محمود پراچہ جو جمعیۃ کے پلیٹ فارم سے ملک بھر میں بے جا الزامات میں گرفتار بے قصور بچوں کے مقدمات کی پیروی کامیابی کے ساتھ کررہے ہیں، سارے معاملات کی باریک بینی سے چھان بین کے ذریعہ کافی اچھی طریقے سے معاملات کوعدالت کے روبرو رکھ رہے ہیں اور کورٹ بھی ان کے دلائل کو تسلیم کررہی ہے۔ ان ہی کوششوں کے نتیجے میں جرمن بیکری پونہ بلاسٹ کے بے قصوروں پر سے مکوکا ہٹایاگیا اور عدالت نے اسے غیر قانونی قرار دیا اسی کے ساتھ ایک اہم کیس جی ایم روڈ پونہ بم بلاسٹ کی بھی یروی کررہے ہیں جرمن بیکری کیس میں پونہ کی نچلی عدالت سے قصور وار قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد جمعیۃ نے ایڈوکیٹ پراچہ ہی کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی اور ہائی کورٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ حمایت بیگ نے نچلی عدالت میں چلی کارروائیوں اور پولیس و اے ٹی ایس کے دباؤ میں اس کے دفاعی وکیل کے رویہ کو انتہائی تفصیل سے بیان کیا۔ حال ہی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے حمایت بیگ کو بھی کلین چٹ دے دی ہے۔ 25فروری کو آرتھرروڈ جیل کی خصوصی عدالت میں پونے ہی کے منصور پیر بھائی جو بے قصور ہونے کے باوجود تقریباً آٹھ سال کے عرصے سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے تھے ان کی درخواست ضمانت بھی جمعیۃ نے ایڈوکیٹ پراچہ ہی کے توسط سے داخل کی اس پر آرگیومنٹ کیلئے ایڈوکیٹ پراچہ ممبئی پہونچے جس وقت وہ عدالت کی مختصر کارروائی سے فارغ ہوکر اپنے بچے ہوئے وقت یں اپنے مقدمات کے بے قصور نوجوانوں سے جیل میں ملاقات و گفت و شنید کررہے تھے اس دوران ان کے موبائل پر مسلسل انٹرنیشنل کالس آنے لگیں جسے مسٹر پراچہ نے اٹھانا مناسب نہ سمجھا اور یہ کال مختلف نمبروں سے پچیس سے زائد ہوگئیں تو اس کے بعد ایس ایم ایس آیا جس میں جان سے مارنے اور آئندہ ممبئی نہ آنے کی دھمکی دی گئی۔ چنانچہ ایڈوکیٹ پراچہ نے فوری طورپر جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کے صدرمولانا محمد ندیم صدیقی کو تمام تفصیلات بتائیں۔ مولانا صدیقی نے اس تعلق سے اپنے مرکزی ذمہ داران اور دیگر صوبائی و مرکزی ذمہ داران کے علم میں یہ بات لاتے ہوئے آج جمعیۃ علماء مہاراشٹرا کی جانب سے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے اس طرح کی مذموم و غیر اخلاقی حرکت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسا لگتا ہے یہ شر پسند عناصر کوئی بڑی پلاننگ کررہے ہیں۔ ایڈوکیٹ پراچہ کی قانونی نکات پر کورٹ میں قانونی دلائل سے جواب دینے کی بجائے سچائی کی آواز کو دبانے کیلئے اس طرح کی مذموم حرکتیں ماضی میں بھی کی جاچکی ہیں اور ایسے عناصر کے حوصلے صرف اس لئے بلند ہیں کہ ہماری انصاف کی دہائی دینے والی سرکاریں ایسے معاملات میں بھی کوی خاطر خواہ قانونی کارروائی کا راستہ نہیں اپناتی۔ مولانا صدیقی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ ماضی میں انصاف کی لڑائی لڑنے والے ایڈوکیٹ اکبر پٹیل(اورنگ آباد)، ایڈوکیٹ شاہد اعظمی(ممبئی) سمیت گیارہ سے زائد وکلاء ہیں جنہیں ایسے ہی شرپسند عناصر نے ٹھکانے لگادیاہے۔ ہم اس بات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ محمود پراچہ کی حفاظت کیلئے بندوبست کرے۔ مولانا صدیقی نے کہاکہ ایڈوکیٹ پراچہ کے معاون وکلاء پٹھان تہورخان، ایڈوکیٹ دیپک اگروال وغیرہ کو بھی انٹرنیشنل کالس آرہی ہیں۔

Deadly threats to Senior Advocate of Maharashtra Jamiat Ulema Council

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں