ایغور مسلمان - چینی ریلوے اسٹیشن پر حملے کے لیے ذمہ دار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-31

ایغور مسلمان - چینی ریلوے اسٹیشن پر حملے کے لیے ذمہ دار

کونمنگ ریلوے اسٹیشن پر ہوئے چاقوؤں سے حملہ کے واقعہ پر پولیس نے مزید چار مشنبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس سلسلہ میں پہلے ہی سے چار ایغور انتہا پسند حوالات میں ہیں۔ کنمنگ ریلوے اسٹیشن پر چاقوؤں سے ہوئے حملے میں 33افراد ہلاک ہوگئے۔ صوبائی استغاثہ نے آج مزید 4افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا۔ یکم مارچ کو کنمنگ ریلوے اسٹیشن پر چاقوؤں سے لیس ٹولی نے عام افراد پر حملے کئے۔33افراد ہلاک ہوگئے اور 143افراد زخمی ہوگئے۔ مہلوکین میں چار انتہا پسند شامل ہیں۔ پولیس نے 4انتہا پسندوں کو ہلاک کردیا اور چار کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار کردہ افراد کی شناخت نہیں بتائی گئی۔ بتایاجاتا ہے کہ مشرقی ترکستان اسلامی انتہا پسند تنظیم کے 6افراد اور دو خواتین نے چاقوؤں سے لیس ہوکر ریلوے اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کی اور لوگوں پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ 20منٹ تک یہ اسلامی گروپ نے لوگوں پر حملہ کئے۔ ان لوگوں نے عام لوگوں پر حملے کرتے ہوئے گلے کاٹ دئیے۔ چین نے الزام عائد کیاکہ اسلامی انتہا پسند صوبہ زنجیانگ میں علیحدہ مملکت قائم کرنے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔ ایک تحریک کا نام مشرقی ترکستان اسلامی تحریک ہے۔ زنجیانگ صوبے میں ایغور مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ اس صوبے میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔ زنجیانگ، صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے۔ اس کی سرحدیں پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور افغانستان سے ملتی ہیں۔ اس صوبہ میں ترک نسلی مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ ایغور مسلمان اس صوبے میں مشرقی ترکستان مملکت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ چینی حکام نے کہا کہ حملے کے مقام پر مشرقی ترکستان کا پرچم پایاگیا۔ زنجیانگ سے باہر یہ پہلا بڑا حملہ تھا۔ اس حملہ میں جوابی کارروائی میں زنجیانگ سے تعلق رکھنے والے تین انتہا پسند اور دو خواتین ہلاک ہوگئے۔ کنمنگ ریلوے اسٹیشن پر حملے کے بعد چینی حکام نے ملک گیر سطح پر چوکسی میں اضافہ کردیا۔

Deadly Terrorist Attack in Kunming Blamed on Uighurs muslims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں