#advani گاندھی نگر سے مقابلہ کرنے اڈوانی کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-21

#advani گاندھی نگر سے مقابلہ کرنے اڈوانی کا فیصلہ

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
بی جے پی میں آپسی اختلافات کے تنازعہ نے اس وقت نیا موڑ لیا جب ایل کے اڈوانی نے پارٹی کے دباؤ میں آتے ہوئے گجرات کے گاندھی نگر حلقہ سے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پارٹی نے بھوپال سے مقابلہ کرنے ان کی ضد کے بعد فیصلہ ان پر ہی چھوڑ دیا تھا۔ اڈوانی کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے جب پارٹی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے بتایاکہ نشست کے انتخابات کا اڈوانی پر ہی چھوڑا دیا جائے گا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ اڈوانی جی ہی اس بات کا انتخاب کریں گے کہ انہیں کس حلقہ سے مقابلہ کرنا ہے۔ چینائی میں پریس کانفرنس کے دوران راج ناتھ سنگھ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ اڈوانی گجرات سے مقابلہ کرنا کیوں نہیں چاہتے یہ جواب دیا۔ بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیشن نے کل فیصلہ لیا تھا کہ اڈوانی کو گاندھی نگر سے ہی مقابلہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ ہمیں جہاں گجرات سے یہ تجویز موصول ہوئی تھی کہ اڈوانی جی کو گاندھی نگر سے میدان میں اتارا جائے وہیں بھوپال سے بھی کارکنوں نے خواہش کی تھی کہ اس مرتبہ اڈوانی جی کو ان کے حلقہ سے میدان میں اتارا جائے۔ اب اڈوانی جی فیصلہ کریں گے کہ انہیں کس حلقہ سے مقابلہ کرنا ہے گاندھی نگر یا بھوپال۔ راجناتھ سنگھ کا یہ بیان یہ امید پیدا کرتا ہے کہ بی جے پی میں اٹھنے والے ایک بحران پر قابو پالیا گیا ہے۔ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران زبردست ڈرامہ کے بیچ اڈوانی کا یہ فیصلہ سامنے آیا کہ وہ گاندھی نگر سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اڈوانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں نمائندگی کرچکا ہوں 1991ء سے میں گاندھی نگر سے انتخابات میں حصہ لیتا رہا ہوں، میں نے 2014ء کے انتخابات میں اسی حلقہ میں مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں الیکشن کمیٹی نے کل فیصلہ کیا تھا کہ کمیٹی نے کل فیصلہ کیا تھا کہ اڈوانی کو گاندھی نگر سے امیدوار بنایاجائے گا لیکن 86سالہ لیڈر نے واضح طورپر کہہ دیا کہ وہ بھوپال سے ہی مقابلہ کریں گے۔ مودی کے زیر اقتدار گجرات سے بھوپال منتقل ہونے اڈوانی کی خواہش سے ظاہر ہورہا تھا کہ پارٹی کے وزارت عظمی کے امیدوار برسوں سے وزیراعظم بننے کے خواہشمند قائد کے درمیان اختلافات اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ پارٹی نے اڈوانی کو سمجھانے کی بہت کوشش کی یہاں تک آج صبح خود نریندر مودی، اڈوانی کے گھر پہنچے۔ ان کے علاوہ سشما سوراج، ارون جیٹلی اور وینکیا نائیڈو نے بھی اڈوانی سے ملاقات کی۔ مودی نے کل رات آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے بھی ملاقات کی تھی جنہوں نے سمجھا جاتا ہے کہ اڈوانی کو فون کیا ساتھ ہی ساتھ انہوں نے راج ناتھ سے بھی بات کی۔ بی جے پی صدر نے کہاکہ اس مسئلہ پر پارٹی میں کوئی الجھن نہیں ہے۔ تمام مسائل وقت کے حساب سے حل کرلئے جائیں گے۔ سابق نائب وزیراعظم اڈوانی سے مودی نے تقریباً نصف گھنٹہ بات چیت کی۔ کل رات سشما سوراج اور گڈگری اڈوانی کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔ اڈوانی 5معیادوں سے گاندھی نگر سے منتخب ہورہے ہیں لیکن وہ اس مرتبہ وہ بھوپال سے مقابلہ کرنے بضد ہیں۔ پارٹی ترجمان نرملا سیتا رامن نے آج ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ اس مسئلہ پرپارٹی میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایسا کچھ نہیں ہے صرف بات چیت کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا کہ اڈوانی کس حلقہ سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں گاندھی نگر سے یا بھوپال سے۔ پارٹی ذرائع نے بتایاکہ تنازعہ غیر ضروری ہے کیونکہ اڈوانی نے حال ہی میں گاندھی نگر کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس حلقہ سے مقابلہ کریں گے۔

Advani agrees to contest from Gandhinagar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں