اخوان المسلمون کے 529 حامیوں کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-25

اخوان المسلمون کے 529 حامیوں کو سزائے موت

قاہرہ۔
(پی ٹی آئی۔ ایجنسیاں)
مصر کی ایک عدالت نے معزول اسلام پسند صدر محمد مرسی کے529 حامیوں کو عوامی جان و املاک پر حملوں اورپولیس اہلکاروں کے قتل کے الزامات کے تحت سزائے موت سنائی ہے۔ تاہم عدالت کے اس فیصلہ کو سیاسی ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ فیصلہ محض دو پیشیوں کے بعد سنایا ہے جس میں ملزمین کے وکلاء نے کہا ہے کہ انہیں اپنا موقف بیان کرنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ یہ تمام افراد اخوان المسلمون سے تعلق رکھتے ہیں جس پر عوامی حکومت کو برطرف کرکے اقتدار پر قابض ہونے والی جنرل السیسی کی فوجی حکومت نے امتناع عائد کردیا۔ منیا کی عدالت کے جج سعید یوسف نے استغاثہ کے کثیر دستاویزات کا مطالعہ کرنے کا موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ ملتوی کرنے کا وکلائے صفائی کی درخواست کو مسترد کردیا۔ ملزمین میں تمام اخوانی نہیں بلکہ بعض عام افراد بھی ہیں جنہیں مرسی کی حمایت میں ہوئے مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ان کے خلاف قتل، قتل پر اکسانے، عوامی اور خانگی املاک کو نقصان پہونچانے اور سرکاری اسلحہ چرانے کے الزامات عائد کئے گئے۔ جج نے ان تمام افراد کو ماطے ضلع پولیس اسٹیشن کے ڈپٹی کمانڈر کے قتل اور دیگر دیگر الزامات کا قصور وار قراردیا۔ عدالت نے 16دیگر افراد کو بری کردیا۔ روزنامہ الااہرام نے بتایاکہ مصر کی جدید تاریخ میں اتنی بڑی تعداد میں اجتماعی سزائے موت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ وکیل صفائی محمد شعیب نے فیصلہ کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ انہیں صفائی پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا اورصرف 2 پیشیوں کے بعد ہی فیصلہ سنادیاگیا۔ مرسی کی حمایت میں قاہرہ کے النہضہ اسکوائر اور رابع العداویہ میں احتجاجی دھرنوں کے بعد فوجی حکام نے اسلام پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ مرسی کی معزولی کے بعد فوج کے تشدد میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ عوامی منتخب مرسی حکومت کو فوج نے گذشتہ سال جولائی میں برطرف کیا۔ خود مرسی اور اخوان کو 4 علیحدہ مقدمات کا سامنا ہے۔ عوامی تائید کے کسی مظاہرے سے روکنے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا ہے۔ عدالت نے آج 529 افراد کو سزائے موت سنائی جب کہ 700 اسلام پسندوں کے دوسرے گروپ کے خلاف سماعت کل مقرر ہے۔ عدالت کے باہر آج 529 ملزمین کے افراد خاندان جمع تھے، جیسے ہی فیصلہ سنایا گیا وہاں کہرام مچ گیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن پر بغیر کسی تبصرے کے عدالتی فیصلے کی خبر سنائی گئی جب کہ سرکاری ترجمان ردعمل کیلئے فوری طورر دستیاب نہ ہوسکا۔ اخوان نے اپنی ویب سائٹ پر فوجی قیادت کاتختہ الٹ دینے کی اپیل کی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کہ فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی توقع ہے کہ آئندہ چند روز میں صدارتی انتخابات میں اپنی امیدوار کا اعلان کریں گے۔ عدالت کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ فیصلہ توثیق کیلئے مصر کے مفتی اعظم کے پاس بھیجا گیا ہے۔ تاہم اس پر مفتی کی رائے کی پابندی ضروری نہیں ہے۔ فیصلہ سنانے کے وقت عدالت میں 123افراد حاضر تھے، مابقی افراد ضمانت پر رہا کردئیے گئے یا گرفتاری سے ہنوز بچے رہے۔ ایک ملزم کے رشتہ دار ولید نے بتایا کہ ہفتہ کو مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی اور یہ بس ضابطہ کی کارروائی تھی، جج نے کسی وکیل اور گواہ کی بات نہیں سنی حتی کہ ملزمین کو بھی صفائی کا موقع نہیں دیاگیا۔ عوامی جان و املاک اور پولیس پر حملوں کے سلسلہ میں جملہ 1200 افراد پر مقدمہ چلایاجارہا ہے جن میں 529کے خلاف آج فیصلہ سنایاگیا۔ محمد مرسی کی معزولی کے بعد مصر کے حکام نے اسلام پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی اور ہزاروں افراد کو گرفتارکیا جبکہ سینکڑوں افراد فوج کے ظلم و تشدد میں ہلاک ہوگئے۔ قاہرہ کی ایک عدالت نے جن حملوں کے الزام میں یہ سزائیں سنائی ہیں وہ گذشتہ برس اگست میں سکیورٹی فورسس کی جانب سے مرسی کے حامیوں کے ایک احتجاجی کیمپ کو منتشر کرنے کے بعد کئے گئے تھے۔

529 Muslim Brotherhood Members Sentenced To Death

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں