پتھری بل کیس میں فوج کو کلین چٹ کے خلاف کشمیر میں ہڑتال و احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-01

پتھری بل کیس میں فوج کو کلین چٹ کے خلاف کشمیر میں ہڑتال و احتجاج

سرینگر۔
(پی ٹی آئی)
سکیورٹی فورسس نے ڈاون ٹاون اور شہر خاص میں آنسو گیس کے شل برسائے اور لاٹھی چارج کیا جہاں عوام 2000 کے پتھری بل کے فرضی انکاونٹر پر آرمی کورٹ مارشل فیصلہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ پتھری بل مارشل نے پانچ فوجی عہدیداروں کو حال ہی میں کلین چٹ دے دی ہے جن پر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقہ پتھری بل میں مبینہ فرضی انکاونٹر میں پانچ شہریوں کی ہلاکت کا الزام تھا۔ تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز کے فوری بعد شہر خاص میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور موافق آزادی اور مخالف سکیورٹی اور مخالف ہند نعرے لگائے۔ مظاہرین کو جو لال چوک کی سمت بڑھ رہے تھے سکیورٹی فورسس کی جانب سے کئی مقامات پر روک دیا گیا جس کے نتیجہ میں تصادم پیدا ہوا۔ سکیورٹی فورس اور پولیس عملہ نے مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شل برسائے اور لاٹھی چارج کیا جو ان پر سنگباری کررہے تھے۔ سنگباری اور سکیورٹی فورس کی کارروائی میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ اس دوران کشمیر میں اعتدال پسند حریت کانفرنس گروپ کی جانب سے پتھری بل فرضی انکاونٹر کیس کو بند کرنے فوج کے فیصلہ کے خلاف بطور احتجاج کی گئی بند کی اپیل کی وجہہ سے عام زندگی جزوی طورپر متاثر رہی۔ تجارتی مرکز لال چوک اور اطراف کے علاقوں میں میر واعظ فاروق کی زیر قیادت حریت گروپ کی جانب سے ہڑتال کی اپیل کی وجہہ سے دکانات، دفاتر اور کاروباری ادارے بند رہے۔ سیول لائنس اور شہر کے دیگر علاقوں میں عام زندگی غیر متاثر رہی۔ ہڑتال کی اپیل کی وجہہ سے وادی کے دیگر اضلاع میں عام زندگی غیر متاثر رہی۔ ٹرانسپورٹ سرویسس وادی میں تمام روٹس پر جاری رہی۔ حریت کانفرنس نے پانچ بے قصور افراد کی ہلاکت سے متعلق پتھری بل فرضی انکاونٹر کیس کے بند کئے جانے کے خلاف بطور احتجاج ہڑتال کی اپیل کی تھی۔ جس کو بعدازاں مارچ 2000ء میں بیرونی عسکریت پسندوں کی کارستانی قرار دیتے ہوئے کیس کو بند کردیا گیا تھا اور یہ کہا گیا تھا کہ اس بات کو تعین کرنے کیلئے آیا کیس میں پانچ فوجی عہدیداروں کے خلاف کیس چلایا جانا چاہئے یانہیں، طویل قانونی کارروائی کے بعد ملزمین کے خلاف مقدمہ بند کردیاگیاتھا جنہیں افسپا کے تحت استثنی حاصل ہے۔ فوج نے جنرل کورٹ مارشل کا انتخاب کیا تھا اور ثبوت کے فقدان کی وجہہ سے حال ہی میں کیس بند کردیا گیا تھا۔ اس فیصلہ کے خلاف وادی میں قومی دھارے میں شامل افراد اور علیحدگی پسند کیمپس دونوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدرنشین محمد ےٰسین ملک کے بشمول زائد از10علیحدگی پسند قائدین کو احتیاطی طورپر حراست میں لیا گیا اور دیگر کئی افراد کو پتھری بل فرضی انکاونٹر کیس کو بند کرنے فوج کے حالیہ فیصلہ کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد احتجاجات پر قابو پانے کیلئے گھر پر نظر بندی کے تحت رکھا گیا ہے۔ محمدےٰسین ملک اور ان کی پارٹی کے سینئر رفقاء کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ آج دوپہر شہر کے قلب میں میسومہ علاقہ میں ان کے ہیڈ کوارٹر سے لال چوک تک مارچ کرنے کی کوشش کی۔ پولیس ذرائع نے یہ بات کہی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں