سری نگر۔
(یو این آئی)
جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے آج اپنے ایک اہم اور تاریخی فیصلہ میں کہاکہ کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث شخص کے رشتہ دار کو پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے۔ ریجنل پاسپورٹ آفیسر‘ سری نگر کے ایک حکم کو کالعدم کرتے ہوئے عدالت نے کہاکہ اگر ’اے‘ نے جرم کا ارتکاب کیا ہے تو ’بی‘ کو اس کی سزا نہیں دی جانی چاہئے۔ پاسپورٹ آفیسر نے ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو اس بنیاد پر پاسپورٹ جای کرنے سے انکار کردیا تھا کہ اُس کا بھائی ایک عسکریت پسند ہے اور پاک مقبوضہ کشمیر میں رہتا ہے۔ جسٹس علی محمد ماگرے نے شمالی کشمیر میں ضلع سوپور کی بلال کالونی کے رہنے والے عمر علی اور اُن کی اہلیہ سمیرہ نظیر کی جانب سے پیش کردہ درخواست پر پاسپورٹ حکام کو یہ ہدایت جاری کی۔ کامرس میں ماسٹرس ڈگری رکھنے والے عمر روزگار کے سلسلہ میں اپنی اہلیہ کے ساتھ باہر جانا چاہتے ہیں لیکن آر پی او نے عمر کے بھائی عبدالمجید صوفی کے عسکریت پسند ہونے کی بنیاد پر اُن کے خلاف سی آئی ڈی کی منفی رپورٹ پر انہیں پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کردیا۔ عمر اور ان کی اہلیہ نے پاسپورٹ حکام کواجرائی پاسپورٹ کی ہدایت دینے کی التجا کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔ درخواست گذاروں نے 3مارچ 2012ء کو پاسپورٹ کیلئے درخواست دی تھی۔ عدالت نے انسپکٹر جنرل پولیس سی آئی ڈی کو ہدایت دی کہ درخواست گذاروں کے معاملہ پر ایک درخواست گذار کے بھائی کی عسکریت پسندی سے وابستگی سے متاثر ہوئے بغیر معروضی انداز میں نظر ثانی کی جائے اور آر پی او کو اندرون دو ہفتے درخواست گذاروں کی شخصی سرگرمیوں کی روشنی میں مناسب رپورٹ جاری کی جائے۔
Unlawful to deny passport because of relative’s offence: HC
2014-02-01
تاریخ اشاعت : 2014-02-01
زمرہ
north-india
دہشت گرد کے رشتہ دار کو پاسپورٹ اجرائی سے انکار نہیں کیا جا سکتا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Author Details
Templatesyard is a blogger resources site is a provider of high quality blogger template with premium looking layout and robust design. The main mission of templatesyard is to provide the best quality blogger templates which are professionally designed and perfectlly seo optimized to deliver best result for your blog.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں